164

پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ کی طرف سے جنالی کوچ میں پیر کرم علی شاہ کے رہائشی سکیم پر تعمیراتی سرگرمیوں اورخرید فروخت پر 19 نومبر تک (اسٹے آرڈر) جاری

چترال / پشاور ہائیکورٹ کے مینگورہ بنچ نے بونی کے قریب جنالی کوچ میں پیر کرم علی شاہ کے رہائشی سکیم میں کسی بھی طرح کی تعمیراتی سرگرمیوں، فروخت یا زمین کی خریداری کے سلسلے میں 19 نومبر 2019 تک (اسٹے آرڈر) جاری کیا ہے۔عدالت نے یہ حکم جنالی کوچ کے رہائشیوں کی جانب سے شوکت علی کے ذریعہ دائر درخواست پر جاری کیا۔معاذ اللہ برکندی ایڈوکیٹ کے ذریعہ عدالت میں جمع کروائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ اگرچہ متنازعہ جائیداد حکومت کی ملکیت ہے، درخواست گزاروں کے کچھ حقوق ہیں جیسے اسے اپنے چراگاہ کے طور پر استعمال کرنا وغیرہ۔اس کیس کی سماعت اس حکم کے ساتھ 19 نومبر تک ملتوی کردی گئی اوراس وقت تک اس زمین پر اسٹے ارڈر برقرار رکھا جائے گا۔گلگت بلتستان کے سابق گورنر پیر کرم نے دعوی کیا ہے کہ جنالی کوچ میں زمین ان کی آبائی جائیداد ہے اور اس کے پاس اس کے دستاویزات موجودہیں۔لیکن موڑکہوکے کچھ لوگوں نے اس کے دعوے پر اعتراضات اُٹھائے ہیں اور ان پر اس زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کی چراگاہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں