213

سنولپرڈ فاؤنڈیشن چترال کی طرف سے یونیورسٹی آف چترال میں سنو لیپرڈ ڈے منا یا گیا

چترال (بشیر حسین آزاد) بدھ 23اکتوبر2019ء کوسنو لپرڈ فاونڈیشن چترال او ریو نیورسٹی آف چترال نے مشترکہ طور پر برفانی چیتے کا عالمی دن یو نیور سٹی آف چترا ل میں منا یا۔پروگرام کے مہمان خصوصی پی ڈی چترال یونیورسٹی ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری تھے۔شرکاء میں ڈی ایف او وائلڈ لائف ڈویژن چترال محمد ادریس، سنو لپرڈ فاؤنڈیشن کے نما ئندہ اعجاز الرحمن،ڈپٹی ڈائریکٹر این ٹی ایف پی فارسٹ ڈیویژن چترال اعجاز احمد کے علاوہ یونیورسٹی آف چترال کے فکلیٹی ممبرز اور سنولپرڈ فاؤنڈیشن چترال کے نمائندہ گان بھی شامل تھے۔پروگرام میں یونیورسٹی آف چترال کے طلباء نے کثیر تعداد میں شر کت کی۔مہمان خصو صی ڈاکٹربادشاہ منیر بخاری نے اپنے خطاب میں  قدرتی وسائل کی تحفظ کے اسلامی نکتہ نظر اور معاشی و معاشرتی فوائد پر تفصیلی خطاب کیا۔سنولپرڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے اعجاز الرحمن نے بر فانی چیتے کے عالمی دن کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ بر فانی چیتا جو کہ پہاڑی سلسلوں میں رہنے والا سب سے بڑا شکاری جانور ہے۔یہ جانور پہاڑی ما حو لیاتی نظا م کو بر قرار رکھنے کے لئے انتہائی اہم ہے۔ اس کی مو جود گی کسی بھی بہترین پہاڑی ما حو لیاتی نظام کی ضمانت ہے لیکن بد قسمتی سے کچھ ما حو لیاتی تبدیلیوں اور انسانی بے حسی کی وجہ سے یہ انتہائی نا یاب جا نور معدومی کی طرف جا رہا ہے۔ اس کی تحفظ ہمارے معاشرتی زمہ داری ہے۔ سنو لپرڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے اُٹھا ئے گئے اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سنو لپرڈ فاؤنڈیشن 2008سے عوامی اشتراک سے اس نا یاب جانور کی تحفظ کے لئے کام کررہا ہے اور اس کے لئے ما حو لیاتی تبدیلیوں اور انسانی خطرات کو کم کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر عمل درآمد کرتا ہے۔ اس سلسلے میں سنولپرڈ فاؤنڈیشن پا کستان جی ای ایف کی تعاون اور یو این ڈی پی کی وساطت سے وزارت ما حو لیات کے ساتھ مل کر ایک منصوبے پر عمل در آمد کر رہا ہے۔ آج کا یہ خوبصورت پروگرام بھی اس منصوبے کی وساطت سے منعقد ہوا۔اس پراجیکٹ کے حوالے سے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پانچ سالہ منصوبہ جو کہ عوام کے معا شی و معاشرتی ترقی کے علا وہ ما حو لیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لئے کام کرے گا۔ معاشی اور معاشرتی ترقی کے سلسلے میں ما ل مویشیوں کے لئے ٹیکہ جات، انشورنس سکیم، درندوں سے محفوظ مویشی خانہ کی تعمیر، خواتین کے لئے انٹر پرائزز اور زراعت کے شعبے میں کام شامل ہیں۔ جبکہ ما حو لیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے کے لئے شجر کاری، پاسچر منیجمنٹ اور تحقیق کے حوالے سے کام کیا جا ئے گا۔ ڈی ایف او وائلڈ لائف ڈویژن چترال محمد ادریس نے ما حو لیاتی نظام میں بر فانی چیتے کی اہمیت اور اس کی تحفظ کے لئے اُٹھا ئے گئے اقدامات کے حوالے سے اپنے خطاب میں کہا کہ بر فانی چیتا پروٹیکٹڈ جانور ہے اس کی شکار، کسی قسم کی تجارت اور گھر میں پا لنے پر مکمل طور پر پابندی ہے۔اُنہوں نے اس حوالے سے وائلڈ لائف ایکٹ کابھی ذکر کیا۔ اُنہوں نے ایس ایل ایف کی طرف سے اُٹھا ئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایس ایل ایف بر فانی چیتے اور اس سے منسلک جنگلی جانوروں کی تحفظ کے لئے بہت ذیا دہ اور موثر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ وائلڈ لائف ڈویژن چترال بر فانی چیتے کی تحفظ کے سلسلے میں سنو لپرڈ فاؤنڈیشن کے ساتھ ہر قسم کی تعاون کرتا آرہا ہے اور آئندہ مزید بہتر طریقے سے کریگا۔ ڈپٹی ڈائریکٹر این ٹی ایف پی فارسٹ ڈویژن چترال اعجاز احمد نے بر فانی چیتے پر موسمی تبدیلیوں کے اثرات کے حوالے سے اپنے خیا لات کا اظہار کیا۔یو نیورسٹی آف چترا ل کے پرووسٹ تاج الدین، لکچرر ساجد خان اورلکچرر شاہ فہد علی خان نے تعلیم اور ماحو لیات، برفانی چیتے کی تحفظ کے معاشرتی اور معاشی اثرات،برفانی چیتے کی تحفظ اور اخلاقیات پر روشنی ڈالی۔ آخر میں سنولپرڈ فاؤنڈیشن کی طرف سے شرکاء میں شیلڈ تقسیم کیے گئے۔ یونیورسٹی آف چترال کے لکچرار فتح الباری نے اسٹیج سکرٹری کے فرائض سر انجام دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں