170

عوام کو سستے داموں اشیا خوردو نوش اور اشیا صرف خریدنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے اتالیق پل چترال میں جمعہ بازار لگانے کا آغاز

چترال ( محکم الدین ) ضلعی انتظامیہ چترال ، تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن ، فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور تجار یونین چترال نے عوام کو سستے داموں اشیا خوردو نوش اور اشیا صرف خریدنے کا موقع فراہم کرنے کیلئے اتالیق پل چترال میں جمعہ بازار لگانے کا آغاز کیا ہے ۔ جس میں سبزیات ، میوہ جات،گوشت، اور ضرورت کی دیگر اشیا لوگ مارکیٹ کے مقابلے میں کم قیمت پر حاصل کر سکیں گے ۔ جمعہ کے روز اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر چترال عبد الولی خان ،فوڈ انسپکٹر ریاض احمد ، ٹی ایم اے سٹاف مجاہدین ، صدر تجار یونین چترال نے جمعہ بازار کا اتالیق پل پر افتتاح کیا ۔ اور اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ۔ کہ جمعہ بازار کا قیام چترال کے لوگوں کو مارکیٹ سے کم قیمت پر اشیا فراہم کرنے کے مقصد کے تحت کیا گیا ہے ۔ اس سے عوام کو بہت زیادہ فوائد ملیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ابتدائی طور پر جمعہ بازار کو کامیاب بنانے کیلئے اتالیق پل کا انتخاب کیا گیا ہے ۔ کیونکہ یہ مرکزی مقام ہے ۔ جہاں سے خریدو فروخت میں آسانی ہو گی ۔ تاہم جگہ کم پڑ جانے کی صورت میں اس کو دوسری جگہ بھی منتقل کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جمعہ بازار میں ہر ایک چیز کی قیمت مارکیٹ کے مقابلے میں 10سے 20ر وپےکم رکھی گئ ہے ۔ جس سے لوگ فائدہ اٹھاسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت اور کاروباری حلقے کی یہ کوشش ہے ۔ کہ کسی بھی طریقے سے عوام کو ریلیف ملے ۔ اور یہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے ۔ درین اثنا جمعہ بازار کے قیام کے پہلے روز ہی اس میں عوام کی غیر معمولی دلچسپی دیکھی گئ۔ اور مختلف اشیا کے خریداروں کا تانتا بندھا رہا ۔ جمعہ بازارمیں چھوٹا گوشت 600 روپے اور بڑا گوشت 375 روپے فروخت ہوتے دیکھے گئے ۔ اسی طرح سبزیوں, پھلوں آٹا ، گھی وغیرہ کی قیمتوں میں مارکیٹ کے مقابلے میں بہت زیادہ فرق تھا ۔ جمعہ بازار کے ایک خریدار محمد صابر نے کہا ۔ کہ جمعہ بازار غریب لوگوں کی خریداری کیلئے بہترین موقع ہے ۔ لیکن یہ مستقل بنیادوں پر ہونا چاہئے ۔ اس قبل انتظامیہ نے سستا بازار کا قیام عمل میں لایا تھا ۔ لیکن وہ ایک ہفتہ بھی برقرار نہ رہا ۔انہوں نے کہا ۔ کہ جمعہ بازار میں گھریلو ضرورت کی تمام اشیا رکھے جانے چاہیئں ۔ جمعہ بازار میں چترال گول ویلج کنزرویشن کمیٹی جنگ بازار کی طرف سے سودا سلف لے جانے کیلئے پولی تھین بیگ کی بجائے ماحول دوست بیگ(تھیلا) بھی متعارف کیا گیا۔ جسے انتظامیہ کے آفیسران اور لوگوں نے بہت سراہا ۔ جس کا مقصد بیان کرتے ہوئے چیرمین جنگ بازار وی سی سی حسین احمد نے کہا ۔ کہ پولی تھین بیگ نے پورے چترال کو آلودہ کر دیا ہے ۔ اور اس کی وجہ سے انسانوں ، حیوانوں اور پرندوں کی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ اس لئے حکومت نے پلاسٹک بیگز پر پابندی لگا دی ہے ۔ جس کے متبادل کے طور پر ہم ماحول دوست بیگ متعارف کر رہےہیں۔ تاکہ ماحول کو بہتر بنانے میں مدد دے سکیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں