163

لوئر چترال کے دوردراز دیہات کے لوگوں نے محکمہ فوڈ کی غفلت کی وجہ سے گرین گوداموں میں گندم کی نایابی پرشدید ردعمل کا اظہار

چترال ( محکم الدین ) لوئر چترال کے دور دراز دیہات کے لوگوں نے محکمہ فوڈ کی غفلت کی وجہ سے گرین گوداموں میں گندم کی نایابی پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ دور اُفتادہ علاقہ آرکاری ، گبور ، ارندو ، دمیل ، کریم آباد ، ایون سے تعلق رکھنے والے عمائدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ کہ گرین گوداموں میں گندم ختم ہو چکے ہیں ۔ غریب لوگ بازار کے آٹے کی خریداری کے متحمل نہیں ہیں ۔ اور سردیاں سر پر ہیں ۔ لیکن حکومت اور محکمہ فوڈ کی طرف سے اس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔ آرکاری کمیونٹی کے چیرمین محمد رفیع نے کہا ۔ کہ ابھی برفباری کیلئے چند دن رہ گئے ہیں ۔ گرین گودام میں گندم کی ایک بوری بھی نہیں ہے ۔ جبکہ مقامی لوگوں کی خوراک کا انحصار گرین گودام پر ہے ۔ لیکن بار بار محکمہ فوڈ چترال سے درخواست کرنے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی ۔ یہی صورت حال دیگر گرین گوداموں کا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بارشوں اور برفباری سے پہلے گرین گوداموں میں گندم کا اسٹاک انتہائی ضروری ہے ۔ کیونکہ دور دراز کے ان دیہات کےلئے خراب سڑکوں پر سے بارش و برفباری کے دوران گندم کی ترسیل انتہائی مشکل ہو جائے گی ۔ اس حوالے سے جب محکمہ فوڈ سے رابطہ کیا گیا ۔ تو انہوں نے کہا ۔ کہ مذکورہ علاقوں کیلئے ضرورت کے مطابق گندم فراہم کرنے کے حوالے سے پروپوزل بھیج دی گئی ہے ۔ لیکن گندم کی ترسیل ورک آرڈر ملنے پر ہو سکتی ہے ۔ اور ہم نے درکار گندم کے سلسلے میں فوڈ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کو آگاہ کر دیا ہے ۔ جوں ہی ورک آرڈر ایشو کیا جائے گا ۔ گندم کی فراہمی شروع کی جائے گی ۔ متذکرہ بالاعلاقوں کے لوگوں نے منسٹر فوڈ خیبر پختونخوا ، سیکرٹری فوڈ ، ڈائریکٹر فوڈ اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر چترال سے پُر زور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ فوری طور پر گندم کی ترسیل شروع کرکے اُن کی پریشانی دور کی جائے ۔ تاکہ وہ برفباری سے پہلے گندم مقامی پن چکیوں میں پیس کر سردیوں کیلئے تیار کر سکیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں