203

عمران خان کا دورۂ گلگت کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف رہا،سعدیہ دانش

گلگت /پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی سکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ عمران خان کا دورۂ گلگت کھودا پہاڑ نکلا چوہا کے مترادف رہا۔گلگت بلتستان کی ستر سالہ محرومیوں کا تذکرہ اور انکے ازالے کے حوالے سے بات کرنے کے بجائے کنٹینر والی تقریر سنا کر چلے گئے۔جس کو اپنے وزیراعظم ہونے کا یقین نہیں وہ گلگت بلتستان کو کیا دے گا۔کٹھ پتلی وزیراعظم نے یومِ آزادی پر گلگت بلتستان کے عوام کو ایسے مبارکباد دی جیسے کوئی بہت بڑا احسان کیا ہو۔کیا عمران خان کو مولانا فضل الرحمٰن کو للکارنے کے لئے گلگت کے علاوہ کوئی جگہ نہیں ملی۔بلاول بھٹو کو لبرل کرپٹ کہنے والا نیازی انتہا پسند جنونی ہے۔ڈی چوک پر نوجوان نسل کو بدتمیزی کی ٹریننگ دینے والے سے گلگت بلتستان کے نوجوانوں کو کوئی امید نہیں ہے۔ملک بھر کے کرپٹ لوگوں کے کندھے پر حکومت کھڑی کر کے دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانا الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی مثال ہے۔عمران نیازی سابقہ حکومتوں کے منصوبوں کا افتتاح کر کے کس بات کا احسان جتلا رہا ہے۔عمران نیازی کا دورۂ گلگت مکمل طور پر ناکام اور مایوس کن رہا۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف گلگت بلتستان سیاسی نوسربازوں اور مداریوں کا ٹولہ ہے جو ذاتی مفادات کے لئے ایک چھتری تلے جمع ہوئے ہیں۔انہیں معلوم ہی نہیں کہ گلگت بلتستان کے اصل مسائل کیا ہیں جو صوبائی قیادت اپنی پارٹی کی میٹنگ عمران نیازی سے نہیں کروا سکی وہ کیسے یہاں کے مسائل اور اور یہاں کے نوجوانوں کی ستر سالہ محرومیوں کے حوالے سے کیا بریفنگ دیتے ۔عمران نیازی کے دورے سے قبل بلند بانگ دعوے کرنے والوں کی مثال نقار خانے میں طوطی کی آواز کون سنتا ہے جیسی ہے۔نام نہاد رہنماؤں کو عمران خان کے سامنے سانپ سونگھ گیا تھا۔ جو سیلیکٹڈ وزیراعظم سے دو روپے کا اعلان بھی نہیں کروا سکے۔ عمران نیازی کے دورے سے تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کھل کر سامنے آ گئےجہاں صوبائی کابینہ سٹیج پر کرسیوں کے لیے آپس میں دست و گریباں تھی تو کارکنان پنڈال میں ایک دوسرے پہ مکوں کی بارش کر رہے تھے۔ عمران نیازی کی ڈی چوک میں دی گئی تربیت اس کے جلسے میں بھرپور نظر آئی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں