591

پی ٹی وی تباہی کے دہانے پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:فداالرحمن

وزیراعظم عمران خان صاحب کے ہدایت کی روشنی میں پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی ) اور ترکی کے ریاستی چینل کے درمیان مفاہمت کی یادشت پر دستخط کر دیے گئے – اس کے مطابق پاکستان ٹیلی وژن کے سکرین پر ترکی کے ڈرامے اردو ترجمے کے ساتھ پیش کیے جائیں گے – یقیناً یہ ایک بہت اچھا قدم ہے اس سے پی ٹی وی کے کاروبار میں حوصلہ افزا اضافہ ہوگا – لیکن ایک مسئلہ یہ واضح نظر آرہا ہے کہ پی ٹی وی کے فنکار پہلے ہی کافی عرصے سے بے روزگار بیٹھے ہیں -کیونکہ پی ٹی وی کے اپنے پروڈکشن میں ڈرامے نہیں بن رہے ہیں -پی ٹی وی پرائیویٹ پروڈکشن ہاوسز سے ڈرامے خرید کر دیکھا رہی ہے – جن کا معیار انتہائ پست اور نیچ درجے کی ہوتی ہے -لیکن لیبل ان پر پی ٹی وی کا لگ جاتا ہے – ایک زمانے میں پی ٹی وی کے ڈرامے دیکھنے کے لیے پڑوسی ملک میں بھی سڑکیں ویران ہوتی تھیں -پی ٹی وی کے ڈرامے ان کے یونیورسٹیوں کے نصابوں میں پڑھائے جاتے تھے ۔ان ڈراموں کا ایک اعلی معیارہوتا تھا – وہ دور ڈرامے کے حوالے سے پی ٹی وی کا یادگاردورتھا ۔پی ٹی وی کے ڈراموں میں پاکستان کی نظریاتی اساس , ثقافتی تشخص اور معاشرے کے اصل چہرے کو دیکھایا جاتا تھا – پی ٹی وی کے پاس پروفیشنل اورقابل لوگ ہوتے تھے- معروف اور بین الاقوامی شہرت یافتہ ڈرامہ نگاروں , ڈائیریکٹروں اور فنکاروں کا پی ٹی وی گھرہوا کرتا تھا ۔ پی ٹی وی اس دور میں ایک منافع بخش ادارہ ہوتا تھا ۔
لیکن آج سب کچھ الٹ ہیں۔ پی ٹی وی کے بڑے دماغ پرائیویٹ چینلوں میں چلے گئے ہیں – پی ٹی وی کے پروگراموں کا معیار دن بہ دن گرتا جارہا ہے- ادارے میں پروفیشنل لوگوں کا فقدان نظر آرہا ہے۔ یہ عظیم اورخوبصورت روایتوں کا امین ادارہ سیاست کی نظرہو کر تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ہر حکومت اپنے بساط کے مطابق اس ادارے کو لوٹ رہی ہے۔ پی ٹی وی میں اقربا پروری کا بازار گرم ہے – پی ٹی وی میں آج کل نصرت ٹھاکر ,یاور حیات ,طارق معراج ,شاکر عزیر , قاسم جلالی , کاظم پاشا , علی رضوی , شعیب منصور جیسے ڈائیریکٹرز دور سے بھی کہیں نظر نہیں آرہے ہیں ۔ملک کے بہترین لکھاری پی ٹی وی کو خیرباد کہہ کر دوسرے پرائیویٹ چینلوں پر کام کر رہے ہیں۔ پی ٹی وی اکیڈمی اسلام آباد میں بھی آج کل کام نہ ہونے کے برابر ہے ۔ پی ٹی وی کے سارے سٹوڈیوز ویران پڑے ہیں۔
حکومت کو چاہئیے اس عظیم ادارے کو مکمل طورپربرباد ہونے سے بچا لے ۔ پرانے لوگوں کو منا کر پھر سے ایڈہاک بنیاد پر ہی واپس لے آکر ادارے کے نظم و نسق ان کے حوالے کرے ۔ جدید دورکے تقاضوں کے مطابق پی ٹی وی کو کام کرنے دیا جائے – سفارش کلچر کا مکمل خاتمہ کیا جائے ۔
جاری ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں