301

چترال میں سیاحت کے تمام شعبوں سے وابستہ تمام لوگوں کو ٹریننگ کی ضرورت ہے/انجینئرسردارایوب/سیدحریرشاہ

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) چترال امن،قدرتی نظاروں،مختلف فیسٹولز اور منفرد کلچر کی حامل سیاحوں کیلئے انتہائی دلچسپی کی سر زمین ہے۔ جسے سیاحتی طور پر ترقی دینے کیلئے حکومت کو انفراسٹرکچر خصوصا سڑکوں کی تعمیر پر انتہائی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یہ ایسی انڈسٹری ہے۔ جس کو ترقی دے کر علاقے میں غربت اور بے روزگاری میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار چترال پریس کلب کے صحافیوں نے ایک مقامی ہوٹل میں ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخوا کے تعاون سے سیاحتی رپورٹنگ کے حوالے سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ورکشاپ میں سیاحت کی ترقی میں میڈیا کا کردار، مہماتی و ثقافتی سیاحت میں مسائل اور مواقع، ذمہ دار سیاحتی رپورٹنگ،سیاحتی مقامات کی نشاندہی اور مارکیٹنگ، مقامی اور قومی سطح پر سیاحت کی اہمیت کے موضوعات پر لیکچرز اور گروپ ورک کئے گئے۔ ورکشاپ میں مواقع اور مسائل کا جائزہ لیا گیا۔ اور حکومت کے فروغ سیاحت کے اقدامات و خوش آیند قرار دینے کے ساتھ یہ سفارشات پیش کئے گئے۔ کہ حکومت چترال میں روڈز و دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر، کالاش کلچرکی ترقی، ہیری ٹیج کے تحفظ، سیاحت کو تعلیمی نصاب میں شامل کرنے،پریس کلب چترال کو ٹی سی کے پی کاپارٹنر بنانے،چترال کیلئے پروازوں میں اضافہ کرنے، ہوٹلوں میں ٹریڈیشنل فوڈز کی فراہمی کو رواج دینے،سیاحتی مقامات میں سیاحوں ٹیلیفوں اور انٹر نیٹ کی سہولیات فراہم کرنے اور چترال شاہی قلعہ کو سیاحوں کیلئے کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اسی طرح نشاندہی شدہ سیاحتی مقامات کالاش ویلیز، مڈکلشٹ، گولین، گرم چشمہ، کریم آباد، آرکاری، شندور،بروغل، گبور اور تریچ ویلی کی مارکٹینگ،مقامی ہنڈی کرافٹس، کالاش تہواروں، آئس ہاکی، ہسٹری اینڈ کلچر، نورستانی کلچر اینڈ سپورٹس سمیت مڈکلشٹ میں اسکٹنگ، وولن مصنوعات گولین ویلی میں ٹراوٹ فش، توشی گیم ریزرو اور چترال گول نیشنل پارک میں جنگلی حیات اور نیچرل فارسٹ ، پو لو اور پولو گراونڈ، اولڈ شاہی بازار اور شندور کو مارکیٹ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ ورکشاپ میں یہ بات بھی سامنے آئی۔ کہ اب تک چترال میں ٹورزم کے فروغ کیلئے جو اقدامات کئے گئے ہیں وہ ناکافی ہیں۔ سیاحت کے تمام شعبوں سے وابستہ تمام لوگوں کو ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ اور اس سلسلے میں صوبائی حکومت اور ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخوا خصوصی اقدامات کرے۔ صحافیوں نے اس ورکشاپ کو انتہائی سود مند قرار دیا۔ اور کہا۔ کہ اس قسم کے مزید ورکشاپ فروغ سیاحت میں مددگار ثابت ہوں گے۔ ورکشاپ کے اختتام پر ریجنل پروگرام منیجر اے کے آر ایس پی سردار ایوب نے شرکاء صحافیوں میں سرٹفیکیٹ تقسیم کئے۔ صدر پریس کلب ظہیر الدین نے ورکشاپ کے انعقاد پرسینئر وزیر سیاحت عاطف خان، ٹورزم کارپوریشن خیبر پختونخواکے منیجنگ ڈائرکٹر جنید خان، ایم پی اے وزیر زادہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ اس ٹریننگ ورکشاپ کے بعد چترال کے صحافی علاقے میں ٹورزم کی ترقی میں کلیدی کردار اداکرنے کے قابل ہوں گے۔ انہوں نے سیاحت کے بارے میں ذمہ دارانہ رپورٹنگ کے لئے اس تربیتی پروگرام کو نہایت مفید قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں