187

پارٹی کے دستور کے مطابق الیکشن نہ کئے گئے تو پارٹی کے مخلص اور نظریاتی کارکن پشاور اور اسلام آباد جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے پر مجبور ہوں گے/ورکروں کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) پاکستان تحریک انصاف چترال کے سینئر کارکنان محمد حسام، رحمان شاہنوی، خوش محمد، ظفر اللہ، حجیب اللہ، غلام قادر نے درجنوں کارکنان کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اپر اور لویر اضلاع میں پی ٹی آئی کی حالیہ تنظیم سازی کو ڈھونگ اور ڈرامہ قرار دیتے ہوئے مسترد کیا ہے اور پارٹی کے دستور کے مطابق الیکشن نہ کئے گئے تو پارٹی کے مخلص اور نظریاتی کارکن پشاور اور اسلام آباد جاکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے دنوں ہونے والے تنظیم سازی کے لئے نام نہاد مشاورتی عمل کو مسترد کرتے ہیں جومرکزی سطح پر دئیے گئے طریقہ کار اور پارٹی آئین کی بھی خلاف ورزی کے ساتھ پارٹی ورکرز کے ساتھ ذیادتی اور مذاق ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے مرکزی چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی کی طرف سے دئیے گئے طریقہ کار کے مطابق ہر ضلع سے صدر اور جنرل سیکرٹری کے لئے چار چار نام پارٹی کے ریجنل تنظیم کو بھیجاجانا تھا جن میں سے چناؤ کیا جانا تھا اور یہ نام ہر ضلعے میں منتخب ایم این اے اور ایم پی اے نے کرنا تھا جبکہ ان کے نہ ہونے کی صورت میں الیکشن 2018ء کے پارٹی ٹکٹ ہولڈروں نے کرنا تھاجس کے مطابق عبداللطیف اور اسرار صبور اس کمیٹی کے ممبر تھے لیکن ان کو مکمل طور پر بائی پاس کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں کی نام نہاد مشاورتی اجلاس میں اپنی حمایتی لوگوں کو بلائے گئے اور اس میں تمام یونین کونسلوں سے ورکروں کی نمائندگی نہیں تھی اور ان ہی لوگوں نے پارٹی کے عہدے آپس میں بند ربانٹ کرلیا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کی مرکزی نوٹیفیکیشن کے مطابق 16دسمبر تک ان عہدوں کے لئے ان لائن درخواستیں جمع کرنے کی حتمی تاریخ ہے لیکن یہ لوگ جلد بازی اس مقررہ تاریخ سے بھی پہلے اپنے آپ کو صدر اور سیکرٹری بنوالیا ہے جوکہ کسی مذاق سے کم نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سابق صدر عبداللطیف کو بھی اس عمل سے اتفاق نہیں ہے اور وہ باہر سے آئے ہوئے مہمانوں کی خاطرداری کرتے ہوئے اجلاس میں خاموشی اختیار کی تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں