253

اسلامی جمیعت طلبہ چترال نے طالب علم سید طفیل الرحمن ہاشمی کو قتل اور کئی طلبہ کو زخمی کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

چترال ( محکم الدین ) اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد میں اسلامی جمیعت طلبہ کی طرف سے کُتب میلے کے اختتامی پروگرام کے موقع پر لسانی گروپ کی طرف سے حملہ کرکے غذر گلت سے تعلق رکھنے والے بی ایس اکنامکس کے طالب علم سید طفیل الرحمن ہاشمی کو قتل اور کئی طلبہ کو زخمی کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ پی آئی اے چوک چترال میں کیا گیا ۔ جس میں اسلامی جمیعت طلبہ چترال ، چترال پبلک سکول اور آفاق سکول کے طلبہ اور اساتذہ نے شرکت کی ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سابق ناظم جمیعت اشفاق احمد ، سابق معتمد پشاور یونیورسٹی ابرارالرحمن ، صدر جے آئی وجیہ الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ حکومت دیے گئے ڈیڈ لائن کے اندر قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے ۔ بصورت دیگر امن کی گارنٹی نہیں دی جا سکتی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ موجودہ حکومت برائے نام ہے ۔ اس کی نا اہلی کی وجہ سے ہسپتال کے ڈاکٹرز ، مریض ، وکلاء اور طلبہ سب محفوظ نہیں ۔ انہوں نے مسلح لوگوں کو فری ہینڈ دیا ہے ۔ اور ملک میں ایک انارکی کی کیفیت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مدینہ کی ریاست بنانے کے دعویدار وں کی نا اہلی اب عام ہو گئی ہے ۔ اور کوئی بھی ان کی باتوں پر اعتبار نہیں کرتا ۔ لوگوں کیلئے ایک طرف مہنگائی اور بے روز گاری کی وجہ سے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے ۔ تو دوسری طرف زندگی محفوظ نہیں ہیں ۔ انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے طفیل کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں