313

خیبرپختونخوا کے تمام تعلیمی اداروں اورحساس تنصیبات کی سیکورٹری مزید سخت

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال )سنٹرل پولیس آفس پشاورانسپکٹرجنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ناصرخان دُرانی کی صدارت میں ریجنل پولیس افسروں کاایک اعلیٰ سطحی اجلاس باچاخان یونیورسٹی چارسدہ پردہشت گردوں کے حملے کے تناظرمیں بُلایاگیاتھا ۔اجلاس میں صوبے میں سیکورٹی کی موجودہ صورتحال پرتفصیلی بحث کی گئی ،اجلاس میں تمام تنصیبات بشمول تعلیمی اداروں ،سرکاری تنصیبات ،غیرملکی پرجیکٹس ناکام بنانے کے لئے ایک جوابی مذہبی مقامات وغیرہ کی سکیورٹی مزید سخت اورموثربنانے کافیصلہ کیاگیا ۔اس موقع پردہشت گردوں اورانتہاپسندوں کے خلاف جارحانہ حکمت علمی اپنائے کااعادہ کیاگیا ۔آئی جی پی نے شرکاء اجلاس کوہدایت کی کہ بندوبستی علاقوں میں مشترکہ سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کرکے دہشت گردوں اوران کے سہولت کاروں اورہمدردوں کے صفایا کویقینی بنائیں۔اس موقع پر قبائل سے ملحقہ علاقوں پرپولیس کی چیکیگ کومزید بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔آئی جی پی نے دہشت گردوں کے خلاف عوام سے ملکر سیکورٹی اقدامات اُٹھانے کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے شرکاء کوہدایت کی کہ وہ تعلیمی اداروں ،بس ٹرمینلز،ہسپتال اوردوسری غیر محفوظ جگہوں اوراحساس مقامات کے منتظمین میں شعوراُجاگرکرین کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرکے سیکورٹی کومزید بڑھاکرپولیس کے ساتھ تعاون کریں ۔آئی جی پی نے قانون نافذ کرنے والی اداروں کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف جنگ عوام شہریوں کے کلیدی کردارکی اہمیت پرروشنی ڈالی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں