614

سول ڈسپنسری یارخون میں ڈی ایچ او نے دروش سے تعلق رکھنے اعجازسول ڈسپنسری پریب میں ژانگ بازار سے آصف الرحمن اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو کلاس فور بھرتی کیا ہے/پی ٹی آئی ورکروں پریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال)یوسی یارخون اور یوسی لاسپور کے عمائدین صاحب نور خان،یحییٰ خان،سید مختارعلی شاہ ایڈوکیٹ،ابرہیم شاہ محبوب علی شاہ،فدا رحمت،ظفرخان،منظور علی شاہ،مختار علی،عمران علی شاہ لوئر چترال کے نابیگ ایڈوکیٹ، پی ٹی آئی کے ورکرز اور دوسروں نے محکمہ صحت میں یوسی یارخون اور لاسپور کے لوگوں کے ساتھ ناانصافی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایچ او چترال کی طرف سے کلاس فور بھرتیوں میں جے یو آئی اور پی ٹی آئی کے مقامی قیادت بھی برابر کے شریک ہیں اور عوام یوسی یارخون اور یوسی لاسپور اس ذیادتی کے خلاف کسی بھی قدم اٹھانے سے گریز نہیں کریں گے۔منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہاکہ سول ڈسپنسری یارخون میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر نے دروش سے تعلق رکھنے اعجاز احمد،سول ڈسپنسری پریب میں ژانگ بازار سے آصف الرحمن اور دیگر علاقوں کے لوگوں کو کلاس فور بھرتی کیا ہے،جو کہ لوئر چترال کے باشندے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے مقامی نمائندوں سمیت جے یو آئی کے ایم پی اے پر بھی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ملی بھگت سے ان کلاس فور بھرتیوں پر تعیناتیاں کی گئی ہے جو کہ مقامی لوگوں کو ہرگز قبول نہیں۔اُنہوں نے فوری طورپر ان تعیناتیوں کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔اُنہوں نے مقامی لیڈرشپ کی مکمل طورپر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یوسی کے تمام ورکرز ایک پیچ پر ہیں اور چترال میں کسی بھی قسم کی ناانصافی کو قبول نہیں کریگی اور جب تک حقداروں کو اُن کا حق نہیں ملتاتب تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا اور بھوک ہڑتال اور دھرنا سے بھی گریز نہیں کیا جائیگا۔اُنہوں نے کہا کہ ہمیں وزیر اعظم عمران کے ویژن پر بھرپور اعتماد ہیں اور اُمید کرتے ہیں کہ پی آئی آئی کی وفاقی اور صوبائی قیادت اس طرح کے ناانصافیوں کا ازالہ کریگی۔اُنہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے گھپلوں میں منسٹر سے لیکر مقامی قیادت شریک ہیں اُن کے خلاف بھی سخت ترین کارروائی ہونی چاہیے۔اُنہوں نے کہا کہ ڈی ایچ او اپنی زمہ داریوں سے غافل اور اکثر دفتر میں ڈیوٹی سے غیر حاضر رہتا ہے اس لئے ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔اُنہوں نے کہا کہ امحکمہ صحت میں کلاس فور بھرتیوں میں تقرر کیئے گئے غیرمقامی لوگوں کے تبادلے ہرگز قبول نہیں اور علاقے میں ڈیوٹی کرنے نہیں دی جائی گی ان تقرریوں کو کنسل کرکے مقامی لوگوں اور لینڈ اونرکو ترجیح دی جائے۔بصورت دیگر کسی طرح کی بھی بدمزگی کی زمہ داری ڈی ایچ او چترال اور مقامی لیڈر شپ پر ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں