242

۔محکمہ صحت میں ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے لیے شفاف اور میرٹ پر مبنی پالیسی کے تیار ہونے تک محکمے میں ہر طرح کی ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی کا فیصلہ

پشاور۔محکمہ صحت میں ٹرانسفر اور پوسٹنگ کے لیے شفاف اور میرٹ پر مبنی پالیسی کے تیار ہونے تک محکمے میں ہر طرح کی ٹرانسفر پوسٹنگ پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبے کے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور دیگر عملے کی کمی کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ یہ فیصلے صوبائی وزیر صحت شہرام خان ترکئی کی زیر قیادت محکمہ صحت کے اعلیٰ سطح اجلاس میں کیے گئے۔ صوبائی وزیر شہرام خان ترکئی نے بدھ کے روز وزارت صحت کی باگ ڈور سنبھال لی۔ وزیر صحت نے ہیلتھ سیکرٹریٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں حکام نے صحت کے منصوبوں پر بریفنگ دی۔ اس موقع پر سیکریٹری ہیلتھ یحیٰ اخونزادہ، اسپیشل سیکرٹری ڈاکٹر فاروق جمیل، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر ارشد خان اور دیگر انتظامی افسران موجود تھے۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ صحت کے شعبہ میں موجود مسائل ترجیحاً حل کیے جائیں گے۔ صوبے کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی کمی دور کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جائیں۔

وزیرِ صحت نے حکام کو ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں دیگر سٹاف کی کمی کو بھی پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ شفاف ٹرانسفر پوسٹنگ پالیسی لاگو ہونے کے بعد اس پر 100 فیصد عمل درآمد کیا جائے گا اور سفارش کلچر قطعاً قابل قبول نہیں ہوگا۔ شہرام خان ترکئی نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ نئی بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت میں ون پرسن ون پوسٹ پالیسی اپنائی جائے گی۔ محکمہ صحت کے حوالے سے بریفنگ کے دوران وزیر صحت نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں مساوی صحت سہولیات کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ اسی طرح ضم شدہ اضلاع میں صحت سہولیات پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ ہسپتالوں میں دواؤں کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی۔ وزیرِ صحت نے کہا کہ محکمہ صحت کے زیر انتظام قائم بلڈ ٹرانسفیوژن سیفٹی اتھارٹی اور مینٹل ہیلتھ کیئر اتھارٹی کو فعال کیا جائے گا۔ اسی طرح آئی ایم یو (IMU) کو مزید بااختیار بنایا جائے گا۔ شہرام خان ترکئی نے کہا کہ صحت کا عملہ ان کی ٹیم ہے ان کا ہر طرح سے خیال رکھا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں