605

محکمہ ہیلتھ یوسی یارخون اوردیگرعلاقوں میں کلاس کےخالی اسامیوں پردوسرے ضلعے کے لوگوں کوبھری کرکے عوام کوسڑکوں پرآنے پرمجبورکیاہے/صاحب نورخان

چترال(پریس ریلیز)پاکستان تحریک انصاف کے سرگرم رہنماصاحب نورخان نے اپنے ایک تحریرمیں کہاہے کہ میں پاکستان تحریک انصاف کاایک نظریاتی رکن ہوں اورعمران خان کوموجودہ دورکاسب سے بڑااورپسندیدہ لیڈرمانتے ہوئے خان کے نظریے سے مطمئن ہوں۔پاکستان تحریک انصاف کے بنیادی رکن ہونے کے ساتھ کافی عرصے سے ضلع چترال خاص کریوسی یارخون میں پارٹی کوآگے لے جانے میں دن رات محنت کی ہے جس کے نتیجے میں گذشتہ عام انتخابات میں یوسی یارخون میں سب سے زیادہ ووٹ پاکستان تحریک انصاف کے حق میں استعمال ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب ہماری حکومت پہلی دفعہ صوبے میں آٗی توبعض شعبوں میں کافی تبدیلی دیکھنے کوملی اورکافی غلط کام بھی ہوئے اس وقت ہم یہ سوچ رہاتھاکہ صوبے میں ہماری مظبوط حکومت نہیں ہے جوترقیاتی کام ہوئے ہیں یہ بھی کافی ہے۔مقامی لیڈرشپ سے کافی غلطیاں بھی ہوئے مگرورکرزاُن کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے معاف کردیا۔موجودہ وقت میں اللہ تعالیٰ کی فضل کرم سے ملک بھر خاص کرخیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی ایک مظبود حکومت ہے اب ہم کوتاہیاں برداشت نہیں کریں گے کیونکہ قائد تحریک انصاف وزیراعظم پاکستان عمران خان ایک وژن کے ساتھ آئے ہیں پارٹی ورکرزاُ س وژن کے پیروکارہیں۔اس وژن کونقصان پہنچانے ولوں کوکبھی معاف نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے آتے ہی مختلف پریشانیوں کاسامنے ہوامگرفخرپاکستان عمران خان ان سارے چیلنجزسے بھرپورمقابلہ کرتے ہوئے پاکستانی قومکوایک خودداراورخودمختارقوم بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔لیکن خیبرپختونخوا حکومت کے چند منسٹرعمران کے وژن کوآگے لے جانے کے لئے نہیں سوچ رہے ہیں بلکہ خان صاحب کی ساکھ کونقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔کیونکہ وہ عوامی مفاد کے لئے نہیں سوچ رہے ہیں جس کی ایک زندہ مثال موجودہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چترال کے زیرنگرانی بھرتیاں جوکہ تمام معاشرے کوحیران کیاہے۔اس معاملے میں متعلقہ منسٹرکہاں سویاہواتھااورمقامی لیڈرشپ پشاورمیں گرم موسم کامزہ لیتے ہوئے اپنے اپنے مفادات کے کاموں میں مشغول تھے۔حالانکہ یوسی یارخون،مستوج اورلاسپورکے عوام پاکستان تحریک انصاف پربھرپوراعتماد کئے تھے یہ یوسیز چترال کے سب سے دورافتادہ اورپسماندہ علاقے ہیں۔اوران علاقوں کے نوجوان ٹاون چترال اوردورش کے نواجونوں سے بہت پیچھے ہیں ان علاقوں میں مسائل کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔اس کے باوجودمحکمہ ہیلتھ حکام اورلوکل قیادت نے مقامی لوگوں لوگوں کونظراندازکرکے کلاس فوری اسامیوں میں چترال،ردوش،تورکہواوردیگرعلاقوں سے لوگوں کوبھری کرکے عوام کوسڑکوں پرآنے پرمجبورکیاہے اور پی ٹی آئی کے نظریاتی ورکرز انتہائی مایوس ہوکرہرجگہ مقامی لیڈرشپ پراُنگلی اُٹھارہے ہیں۔جوانتہائی افسوس کامقام ہے۔انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخو محمودخان کیاہے کہ ان غیرقانونی بھرتیوں کومنسوح کرکے عمران خان کے وژن کے مطابق مقامی لوگوں کوبھرتی کرنے کاحکم جاری کریں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں