218

ڈپٹی کمشنر چترال کی کو ششوں سے چترال کیلئے اضافی گندم کی فراہمی کا اقدام قابل تعریف ہے۔رحمت الہی

چترال ( محکم الدین ) سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال و چیرمین ایون اینڈ ویلیز دویلپمنٹ پروگرام رحمت الہی نے کہا ہے ۔ کہ عوامی مطالبے پر ڈپٹی کمشنر چترال کی کو ششوں سے منسٹر فوڈ اور دائریکٹر فوڈ خیبر پختونخواکی طرف سے چترال کیلئے اضافی گندم کی فراہمی کا اقدام قابل تعریف ہے ۔ تاہم فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے علاقہ ایون اور کالاش ویلیز کے ساتھ امتیازی سلوک انتہائی افسوسناک ہے ۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ۔ کہ یونین کونسل ایون چالیس ہزار کی آبادی پر مشتمل ایریا ہے ۔ جس میں تین کالاش ویلیز شامل ہیں ۔ جہاں صرف ایک فصل ہوتی ہے ۔ اور علاقے کی آبادی کا سب سے بڑا انحصار سرکاری گندم پر ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ایون اور ملحقہ کالاش ویلیز کے گوداموں اور سیل پوائنٹ میں گندم کی مقدار بہت کم رہ گئی ہے ۔ جبکہ ناموافق موسمی حالات میں دن بدن شدت آرہی ہے ۔ اور سڑکوں کی بندش کے خدشات بڑھ رہے ہیں ۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے ۔ کہ کالاش ویلیز اور ایون کیلئے صرف 25ٹن ( 250 بوری )کی منظوری دی گئی ہے ۔ جب کہ یہاں ڈیڑھ سے دو ہزار بوری گندم کی ضرورت ہے ۔ جس کیلئے ہم کئی عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ سرکاری گندم کا آٹا بازار کے آٹے کے مقابلے میں غریب لوگوں کیلئے سستا پڑتا ہے ۔ اور لوگ پن چکیوں میں یہ گندم پیس کر اپنی ضرورت آسان اور سستا طریقے سے پوری کرتے ہیں ۔ اور اس کا آٹا بھی بازار کے آٹے کے مقابلے میں 300سے 400روپے فی چالیس کلوگرام سستا ہے ۔ اس لئے بازار کے آٹے کی خریداری اب غریب لوگوں کے بس سے باہر ہو چکی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ۔ کہ فوری طور پر ایون گودام اور بمبوریت سیل پوائنٹ کا کوٹہ بڑھایا جائے ۔ تاکہ علاقے میں خوارک کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ رحمت الہی نے ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے علاقے کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی پر اُن کا شکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ اضافی گندم کی فراہمی بھی ان کی کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ تاہم ایون اور بمبوریت کیلئے مزید گندم کی فراہمی کے سلسلے میں اقدامات کی توقع رکھتے ہیں ۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں