301

منتخب ایم این اے اورایم پی ایز عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے باہمی چپقلش اور رسہ کشی میں وقت ضائع کررہے ہیں/صدر تجاریونین شبیراحمد

چترال ( محکم الدین ) صدرتجار یونین چترال شبیر احمد اور جنرل سیکرٹری طاہر زمان نے کہا ہے ۔ کہ چترال کے لوگوں نے انتخابات میں اپنے علاقے کے مسائل حل کر نے کیلئے ممبران اسمبلی کا انتخاب کیا تھا ۔ لیکن انتہائی افسوس کا مقام ہے ۔ کہ منتخب شدہ ایم این اے اور ایم پی ایز عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے باہمی چپقلش اور رسہ کشی میں وقت ضائع کررہے ہیں ۔ اور ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچ رہے ہیں ۔ نتیجتا چترال میں ترقیاتی منصوبے اور مختلف اداروں میں بھرتیاں تاخیر کا شکار ہیں ۔ اپنے اخبار ی بیان شبیر احمد نے کہا ۔ کہ چترال میں تمام ترقیاتی منصوبے اور نوکریاں حقدار لوگوں کو نہیں ملتے ۔ محکمہ ہیلتھ چترال کے آسامیوں کیلئے تین مرتبہ انٹر ویو ہوئے ۔ لیکن ابھی تک لوگوں کی بھرتیاں نہیں ہوئی ہیں ۔ دور دراز کے امیدوار دفاتر کے چکر لگا کر مایوس واپس چلے جاتے ہیں ۔ شبیر احمد نے کہا ۔ موجودہ حکومت کے آنے کے بعد ڈیڑھ سال کے دوران تمام ترقیاتی منصوبے ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں ۔ جس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے ۔ اور لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے ممبران اسمبلی کو باہمی اختلافات سے جو تھوڑا بہت وقت بچتاہے ۔ تو فیس بُک پر عوام چترال کو بیوقوف بنانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ جو کہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ بجلی کے بلوں میں مسلسل اضافے ، اشیاء خوردونوش کی آسمان کو چھوتی ہوئی قیمتیں لوگوں کو خود کُشی پر مجبور کر رہی ہیں ۔ لیکن چترال کے ممبران اسمبلی خواب خر گوش میں ہیں ۔ اُنہیں عوام کی مشکلات کا کوئی احساس نہیں ہے ۔ اگر ہوتا تو اسمبلیوں میں چترال کے مشکل حالات سے متعلق ضرور آواز اُٹھاتے ۔ صدر تجار یونین نے ممبران اسمبلی کو خبردار کیا ۔ کہ مسائل حل کرنے کے قدم نہیں اُٹھایا ۔ تو تجار یونین اور چترال کے عوام اُن کے خلاف سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال شہر کے انٹرنل روڈز ، سنگور روڈ ، کالاش ویلی روڈ چترال مستوج روڈ سمیت دیگر ترقیاتی منصوبے آپس کی کھینچاتانی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں ۔ اور ملازمتوں کی بھرتیاں بھی ان کی وجہ سے مکمل نہیں ہو پا رہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں