397

بونی. . اس وقت گولن گول ہیڈرو پاور پراجیکٹ صرف سات میگا واٹ بجلی دے رہی ہے۔ اسے مساویانہ بنیاد پر تقسیم کی جائیگی..ایم۔پی۔اے چترال

بونی(ذاکرذخمی سے)تحریکِ تحفظِ حقوق اپر چترال کی کال پر اپر چترال میں بجلی کی ناروا اور مسلسل لوڈ شیڈنگ کے خلاف آج اپر چترال سطح پر ایک بھرپور اور شاندار احتجاجی جلسہ اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں منعقد ہوا جس میں اپر چترال کے ہر علاقے سے بھرپور نمائیندگی ہوئی۔ تورکھو،موڑکھو، بیار سے شدید سردی اور برف کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں لوگ جلسہ گاہ پہنچ گئے اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہاں کے لوگ کتنے پریشانی اور تکلیف میں مبتلا ہیں۔ جلسہ شروع ہونے سے پہلے ہی جلسہ گاہ لوگوں کے لیے کم پڑھ گئے۔ اور چوک کے ہرطرف لوگ ہی لوگ نظر انے لگے۔ تلاوتِ کلامِ پاک سے جلسے کا آغاز ہوا تحریک کے انفار میشن سکرٹری اور علاقے کے نوجوان سیاسی و سماجی راہ نما محمد پرویزلال نے نظامت کی فرائض سنبھالے ہوئے تھے۔صدارت تحریکِ تحفظ حقوق اپر چترال کے سنئیر نائب صدر رحمت سلام لال نے کی۔ ابتدا کرتے ہوئے پرویز لال نے کہا کہ بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ اپر چترال کے لیے مصیبت سے کم نہیں تحریک ہر فورم پر اس مسلے کو حل کرنے کے سلسلے آواز اٹھائی لیکن کوئی سننے کو ہی تیار نہ ہوئے انجامِ کار نوبت یہاں تک پہنچی کہ احتجاج کے ذریعے عوامی آواز حکومت تک پہنچا کر مسلے کا حل نکالا جا سکے۔ جلسے کی خاص بات ایم۔پی۔اے چترال مولانا ہدایت ارلرحمٰن کی جلسہ میں موجودگی تھی۔ جو اس جلسے میں اپنی حاضری لیے رات پشاور سے پہنچ چکے تھے اور جلسے کے اختیتام تک جلسے میں موجود رہ کر اپنے اوپر تنقید گلے شکوے صبر و تحمل سے سنتے رہے۔ جلسہ میں موجود مقرریں یک نکاتی ایجینڈے پر اپنے خیالات اور جذبات کھل کر اظہار کیے ان میں اکثر انتظامیہ سے ناگواری پیڈو کی غیر فعالیت اور نمائیندوں کو گلے شکوے کرتے دیکھائی دئیے۔ جلسہ میں شریک عوام کی نظم و ضبط قابلِ دید تھی آخری مقرر کے آخر الفاظ تک جلسے میں Image may contain: one or more people, crowd and outdoorکوئی نظم و ضبط کا کوئی فقدان دیکھنے کو نہیں ملے۔
جلسے سے ایم۔پی۔اے چترال مولانا ہدایت الرحمٰن خطاب کرتے ہوئے اپنی طرف سے کیئے ہوئے کوششوں سے احتجاجیوں کو اگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت گولن گول ہیڈرو پاور پراجیکٹ صرف سات میگا واٹ بجلی دے رہی ہے۔ اسے مساویانہ بنیاد پر تقسیم کی جائیگی۔اس مسلے کو لیکر صوبائی سطح پر بات ہوئی ہے اگر یہ مسلہ اس اصول کے تحت حل نہیں ہوا تو اگے کے لایحہ عمل کے لیے وہ عوام کے ساتھ ہونگے اور خود قیادت کرتے ہوئے لانگ مارچ یا دھرنا جو بھی ہو اس میں شریک ہونگے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں عوام کی شدید ردِ عمل کا احساس ہے اس لیے وہ بذات ِ خود اس جلسے میں شرکت کے لیے رات سفر کرکے پہنچے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس مسلے کو حل کرنے کے لیے دو دن کی مہلت دی جائے۔ اس پر عوام شور شرابے کی ماحول پیدا کی لیکن انجام کار ایم۔پی۔اے صاحب کی اصرار پر کمیٹی تشکیل دینے پر راضی ہوئے۔ آخر میں صدرِ جلسہ رحمت سلام لال نے مفصل انداز میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اگلے پیر 10فروری تک اپنا لانگ مارچ موخر کرتے ہیں اور ایم۔پی۔اے صاحب کی کوشش سے ہم مطمین ہیں اور انہیں مزید ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہیں اگر اگلے پیر تک بھی مسلہ جون کا تون رہا تو آپ بونی کے بجائے چرون پل جمع ہو جائے پھیر کال کا انتظار نہ کریں اور اپنی تیاری کے ساتھ ائیں تاکہ دوران لانگ مارچ کوئی غیر ضروری پریشانی اٹھانے کی نوبت نہ ائیے۔اور عوام کو پر امن طر پر منتشر ہونے کی درخواست کی۔ بعد میں ایم۔پی۔اے مولانا ہدیت الرحمٰن کی قیادت میں ایک وفد ضلعی انتظامیہ سے ملاقات کی اس میں اسسٹنٹ کمشنر مستوج ریاض خان،اڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر موڑکھو/ تورکھو مکرم خان،ار۔ای پیڈو وغیرہ موجود تھے جہاں انتظامیہ کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جو اگلے دو دونوں میں لوڈ شیڈنگ کے مسلے کو حل کرنے کے لیے جامع کوشش کریگی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں