365

قلم کاروان،اسلام آباد۔۔(لوح و قلم تیرے ہیں)۔۔۔ڈاکٹرساجدخاکوانی

منگل مورخہ11فروری2020 بعد نماز مغرب قلم کاروان کی ادبی نشست مکان نمبر1اسٹریٹ 38،G6/2اسلام آبادمیں منعقد ہوئی۔ پیش نامے کے مطابق آج کی ادبی نشست میں جناب حبیب الرحمن چترالی سابق مدیراعلی پی ٹی وی نیوزکا مضمون”قادیانیوں کی (جعلی)تفسیرکبیر“ طے تھا۔بزرگ ماہرقرآن جناب کمانڈرمحموداقبال نے صدارت کی۔نشست کے آغازمیں جناب پروفیسرنعیم اللہ خان نے تلاوت قرآن مجیدکی،جناب شہزادمنیراحمد نے مطالعہ حدیث نبویﷺپیش کیا،شیخ عبدالرازق عاقل نے اپنی لکھی ہوئی ایک نعت شریف کی سعادت حاصل کی اورڈاکٹرساجدخاکوانی نے گزشتہ نشست کی کاروائی پڑھ کرسنائی۔
صدرمجلس کی اجازت سے جناب حبیب الرحمن نے اپنامضمون پیش کیا۔مضمون میں پہلے تاریخ اسلام کی مایہ نازمفسرحضرت امام فخرالدین رازیؒاورانکی تفسیر ”تفسیرکبیر“کامختصرتعارف پیش کیاگیاتھا،انہوں نے بتایاکہ حرم مکہ مکرمہ کی لائبریری،حرم مدینہ منورہ کی لائبریری اور فیصل مسجد میں ادارہ تحقیقات اسلامی کی لائبریری،ان تینوں کتب خانوں سے یہ مستندترین تفسیرغائب کردی گئی ہے اور اس کی جگہ ایک قادیانی مرزابشیرالدین محمودکی لکھی ہوئی اسی نام کی تفسیرادارہ تحقیقات اسلامی کے کتب خانے میں موجود ہے،مضمون میں قادیانیوں کی اس تفسیر سے گمراہ کن اقتباسات بھی نقل کیے گئے تھے۔مضمون پیش ہو چکنے کے بعدمتعددشرکاء نے بہت سے سوالات کیے،ان میں ساجدحسین ملک،ڈاکٹرساجدخاکوانی،عالی بنگش،عبدالرازق عاقل،خالدحسن اورشہزادمنیراحمدبھی شامل ہیں۔فاضل مضمون نگارنے سب سوالوں کے جواب دیے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ایک مسند تفسیرکانام چراکر یہ دانستہ کوشش کی گئی ہے عوام الناس میں برملاکہاجائے گا فلاں گمراہ کن عقیدہ تفسیرکبیرمیں لکھاہے جب کہ عوام الناس کے ذہن میں امام رازی ؒکی تفسیر ہوگی۔مضمون پر جناب ساجد حسین ملک نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس تفسیرکے قادیانی مصنف نے سات شادیاں کیں اوران کی ستائس(۷۲)اولادیں ہیں اور اس جعلی تفسیر کی دس جلدیں ہیں،جناب ساجد حسین ملک نے کہاسازشی لوگ کس قدر محنت سے کام کرکے امت مسلمہ میں نقب لگاتے ہیں جناب خالد حسن،شہزادمنیراحمد،انورحسن چترالی اور مرزاضیاء الالام نے بھی مضمون پر تبصرہ کیااور اس تحقیقی مضمون کے مندرجات اور اسلوب تحقیق وانداز تحریرکو بے حد پسند کیا۔بعد میں جناب میرافسرامان نے مسئلہ کشمیر کے حل پر اپنی لکھی گئی ایک نظم بھی سنائی۔معمول کے سلسلوں میں جناب عبدالرازق عاقل ایڈوکیٹ نے اپنی تازہ غزل،جناب شہزادمنیراحمد نے اپنے لکھے ہوئے چندقطعات اور شہزادعالم صدیقی نے مثنوی مولائے روم سے حاصل مطالعہ پیش کیا۔
صدر مجلس جناب کمانڈرمحموداقبال نے کہاکہ ایمان و عقائد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجاسکتاانہوں نے ایک علمی و تحقیقی وقابل قدر کاوش پر مضمون نگارکومبارک بادپیش کی اور کہاکہ اس عنوان کی اہمیت کے پیش نظر اسے اخبارات رسائل میں چھپناچاہیے اور امت مسلمہ کی ایک مستندتفسیر کے تسویمی سرقہ پر عدالت کادروازہ بجانا چاہیے جس کے لیے انہوں نے اپنی خدمات پیش کیں۔صدرمجلس نے اس امر پر بھی حیرت و استعجاب کااظہارکیاکہ عالم اسلام کے تین بلندپایہ کتب خانوں سے مستندتفسیرکی غیبت اتفاقی امرنہیں ہوسکتا،انہوں نے بتایاکہ امت مسلمہ کے دشمن ممالک میں کس طرح قادیانیوں کی سرکاری سطح پر حکومت کی نگرانی میں بے پناہ پزیرائی کی جاتی ہے۔صدارتی خطبے کے ساتھ ہی آج کی ادبی نشست اختتام پزیرہوگئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں