312

ایون صحن پائین میں پولیو ورکر پر حملے کے مشہور کیس کے مجرمان ماں بیٹی کی اپیل خارج

چترال کے ماڈل  اپیلٹ کورٹ سیشن جج و ضلع قاضی چترال جاوید الرحمن نے ماتحت عدالت کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ایون صحن پائین میں پولیو ورکر پر حملے کے مشہور کیس کے مجرمان ماں بیٹی کی اپیل خارج کر دی۔ مجرمان ماں بیٹی کے خلاف ماڈل ٹرائل مجسٹریٹ سنیئر سول جج چترال ناصر خان نے جرم ثابت ہونے پر 19اگست 2019کو اپنے فیصلے میں ایک لاکھ 10ہزار796روپے جرمانے کا حکم سنایا تھا۔ استغاثہ پولیو ورکر شازیہ بی بی کے مطابق 25مارچ 2019کو صحن پائین ایون میں پولیو مہم کے دوران بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے جب وہ امیر خان کے گھر میں داخل ہوئی۔ تو امیر خان کی بیوی مشرف بی بی اور بیٹی نسیمہ بی بی پولیو قطرے پلانے سے اُس پر برہم ہوئے اور دھکے دے کر گھر سے نکالنے کے دوران شازیہ نالے میں گر گئی۔ جس کی وجہ سے اُس کے جسم کے کئی حصوں پر زخم آئے۔ اُس وقت ماڈل ٹرائل کورٹ میں چالان پیش ہونے کے ایک ماہ کے اندر اندر عدالت نے ماں بیٹی کو جرم ثابت ہونے پر مجرم قرار دیتے ہوئے جرمانے کی سزا سنائی۔ جس کی عدم آدائیگی کی صورت میں تعزیرات پاکستان کے تحت کاروائی ہوگی۔ اس فیصلے کے خلاف مجرمان نے ماڈل اپیلٹ کورٹ سیشن جج و ضلع قاضی چترال کی عدالت میں اپیل کی تھی۔ جسے عدالت نے خارج کردیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں