217

مسائل کے حل کے سلسلے مشترکہ جد وجہد کی ضرورت ہے ۔آل پارٹیز اپر چترال کا اجلاس

بونی(ذاکر ذخمی سے)طویل عرصہ بعد اپرچترال یو۔سی چرون کے سیاسی عمائدین کا ایک غیر معمولی اجلاس اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں پرنس سلطان الملک کے ہاں منعقد ہوا۔ جس میں اپرچترال یو۔سی چرون کے جملہ سیاسی جماعتوں کے قیادت ایک بار پھیر علاقے کے مسائل کے بارے سر جوڑنے پر مجبور ہوئے۔ شراکاء میں اکثر سیاسی جماعتوں کی قیادت اور کارکن موجود تھے۔ جن میں حکیم علی ایڈوکیٹ،امیر اللہ سابق ضلع ناظم و صدر پی۔پی۔پی، سردار حکیم راہنما تحریکِ انصاف و سابق تحصیل کونسلر،فیض الرحمٰن،شاہ وزیر لال، پرنس سلطان الملک،عارف اللہ،محمد نواب ایڈوکیٹ، سابق تحصیل ناظم شمس الرحمٰن لال،ریٹائرڈ صوبیدار میجر قربان علی،ٹرانسپورٹ کے نمائیندہ گی کرتے ہوئے بشیر لال، جمیعت کی طرف سے مولانا احمد اللہ،عبد الرحمٰن،افضل قباد،عزیز الملک، سابق نائب ناظم کشافت یونس،اور تجار یونین کے نمائیندے وغیرہ شریک تھے۔۔ آل پارٹیز اجلاس کی صدارت بزرگ سیاسی راہ نما اور ممتاز قانون دان حکیم علی ایڈوکیٹ نے کی۔جبکہ نظامت پرنس سلطان الملک نے کی۔اجلاس میں موجود شرکاء آل پارٹیز اپر چترال کے اس اجلاس کو وقت کی ضرورت اور نیک شگون قرار دیکر اسے مزید فعال بناکر اپر چترال میں پھیلانے پر اتفاق کی۔۔ اجلاس میں علاقے کو درپیش اہم مسلے زیر بحث ائی خصوصاً بجلی کی ہوشروبا لوڈ شیڈنگ، روڈوں کی کھنڈر نما صورت حال، اور صحت کے معاملے میں انتہائی ناگفتہ بہ صورتِ حال پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اور ان مسائل کے حل کے سلسلے جامع حکمت عملی مرتب کرکے ضلعی حکام سے باضابطہ رابطے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ شراکاء کا کہنا تھا کہ اپر چترال ضلع بننے کے بعد لازم ہے کہ ابتداً مسائل و مشکلات ضرور پیش ائینگے۔ لیکن ضلعی انتظامیہ سے رابطے کرکے ان مسائل کے حل کے سلسلے آل پارٹیز اپر چترال آسانیاں پیدا کرنے کی بھر پور کوشش کریگی۔ آل پارٹیز کی کردار کو فعال بنانے اور اپر چترال کے جملہ مسائل سے اگاہی کے سلسلے دائرے کو وسعت دیکر اپر چترال کے ہر تحصیل و سب تحصیل تک بڑھا دی جائے گی۔ تاکہ مسائل سے اگاہی حاصل کرکے ان کے حل کے سلسلے کردار ادا کی جا سکے۔ اجلاس میں سابق ضلع چترال خصوصاً چترال خاص کے بحیثیت سرپرست کردار کو قابل تحسین قرار دی کہ چترال خاص ہمیشہ سے بیغر کسی تعصب کے پورے چترال کی سرپرستی کی اس لیے آل پارٹیز اپر چترال ان کا خصوصی شکریہ ادا کرتی ہے۔ ساتھ ضلع اپر چترال کے انتظامیہ سے گلے شکوے کیے گئے کہ سیاسی قیادت کو اب تک اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔ صدرِ اجلاس حکیم علی ایڈوکیٹ نے اس اجلاس کووقت کی ضرورت قرار دیکر پرنس سلطان الملک کا شکریہ ادا کیا کہ وہ انہیں متحریک کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ اور ساتھ اپنی طرف سے ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرتے ہوئے اس سلسلے کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ آخر میں فوری حل طلب مسائل کی نشاندہی کرتے ہوئے متفقہ طور پر ایک قرار داد منظور کی۔ اس طرح یہ اجلاس اختیتام پذیر ہوا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں