497

ایم پی اے اپنے الفاظ واپس لیکر معافی مانگے بصورت دیگرقلم چھوڑ ہڑتال پر مجبورہونگے/ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس

چترال (نمائندہ) چترال میں کرکٹ اسٹار شاہد افریدی کی طرف سے لاک ڈاؤن کے متاثریں میں فوڈ پیکج کی تقسیم کے بعد ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن اورڈی سی لویر چترال نوید احمد کے درمیان گزشتہ ایک ٹیلی فونی گفتگو کے بارے میں سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مختلف سرکاری محکمہ جات کے سربراہان اور ایمپلائز یونین کے رہنماؤں نے ایم پی اے کی طرف سے مبینہ طور پر ڈی سی کے ساتھ ناشائشہ الفاظ استعمال کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ سرکاری افسران کے ساتھ ہتک امیز رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اتوار کے روز ٹاؤن ہال میں منعقدہ اجلاس میں مقررین نے کہاکہ ڈی سی چترال لویر جیسے شریف النفس اور ذمہ دار افیسرکے ساتھ ایم پی اے کا ہتک امیز رویہ ناقابل برداشت ہے کیونکہ ہر سرکاری افسر محض تنخواہ اور مراعات کے لئے ہی نہیں بلکہ عزت کے لئے سول سروس میں آگئے ہیں اور ان کی تضحیک کا یہ سلسلہ چل نکلا تو کوئی بھی عزت دار آدمی اپنے بچوں کو سرکاری ملازمتوں پر بھیجنے پر تیار نہیں ہوگا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر ایاززرین، اے سی چترال عبدالولی خان، ڈی ایچ او ڈاکٹر حیدر الملک، ڈی ایف او شوکت فیاض، سیکرٹریز یونین کا صدر آفتاب عالم اور آل گورنمنٹ ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل کے خورشید خان نے کہاکہ غصے کے عالم میں ایم پی اے مولانا ہدایت کا جذباتی الفاظ کا استعمال قابل فہم بات ہے لیکن اس گفتگو کو ریکارڈ کرکے سوشل میڈیا میں وائر ل کرنا ناقابل معافی اور افسوسناک ہے اور ایک عالم دین کو زیب بھی نہیں دیتا اور یہ قانونی اور اخلاقی جرم بھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ایم پی اے اپنے الفاظ واپس لیکر معافی نہیں مانگا تو وہ ان حالات میں قلم چھوڑ ہڑتال کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں