314

چترال لوئر کے بعض مقامات میں نامعلوم بیماری کی وجہ سے خوبانی کے پھلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے

چترال ( محکم الدین ) چترال لوئر کے بعض مقامات میں نامعلوم بیماری کی وجہ سے خوبانی کے پھلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ بیماری کی وجہ سے پتے سوکھ کر گرتے ہیں ۔ جس کے ساتھ ہی کچے پھلوں کا گرنا شروع ہو جاتا ہے ۔ یہ بیماری تقریبا پندرہ دنوں سے شروع ہوئی ہے ۔ جس کی وجہ سے پھلوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ تاہم بعض درخت اس سے محفوظ بھی دیکھائی دیتے ہیں ۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بیماری مسلسل بارشوں کے باعث پیدا ہوئی ہے ۔ جس میں بعض درختوں میں سردی کی شدت برداشت کرنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے ۔ خصوصا نئے پتے اور کچے پھل مسلسل بارش کے نتیجے میں آنے والی سردی کا مقابلہ نہیں کر سکتے ۔ یوں پتے اور پھل گر جاتے ہیں ۔ یہ ایک عجیب قسم کی بیماری ہے جس میں ابتدا میں ہر پتے پر درجنوں چھوٹے سوراخ ہوتے ہیں ۔ پھر پتے سیاہ رنگ میں تبدیل ہوتے سکڑ جاتے ہیں ۔ اور بالاخر پتے اور شاخ پر موجود پھل دونوں گر جاتے ہیں ۔ اور جو پتے نہیں گرتے اُن کا رنگ زرد مائل ہو جاتا ہے ۔ تاہم سوراخ اُن میں بھی موجود ہوتے ہیں ۔ ایون اور ملحقہ علاقوں میں خوبانی کے بہت زیادہ باغات نہیں ہیں ۔ کیونکہ بڑھتی ہوئی آبادی نے باغبانی کو محدود کرکے رکھ دیا ہے ۔ تاہم ہر گھر میں چند ایک درخت اور پودے ضرور موجود ہیں ۔ جن سے لوگ اپنی ضرورت کے پھل حاصل کرتے ہیں ۔ بلکہ بعض گھروں میں اب بھی ڈرائی فروٹ کی کافی مقدار جمع کی جاتی ہے ۔ اور سردیوں میں رشتے داروں کیلئے تحفے اور اپنے کھانے کیلئے استعمال کرتے ہیں ۔ حالیہ بیماری سے خوبانی کی فصل کو نقصان پہنچا ہے ۔ اور تیار فصل سے لوگ محروم ہو گئے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں