232

محاذوں کے درمیان گھرا ہوا…….ڈاکٹرعنایت اللہ فیضی

پاکستان محاذوں کے درمیان گھرا ہوا ملک ہے نئی خبریہ ہے کہ پاک فوج بلوچستان میں ایرانی سرحد پر باضابطہ باڑ لگارہی ہے۔ایرانی سرحد سے آنے والے حملہ آوروں کے زدمیں آکر پاک فوج کے افیسر سمیت 6جوانوں کی شہادت کے بعد چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ایرانی فوج کے سربراہ کو فون کرکے ساری صورت حال اُن کے سامنے رکھنے کے بعد سرحد پر باڑ لگانے کے فیصلے سے اُن کو آگاہ کیا۔سرکاری طورپر جو خبر جاری کی گئی اس میں کہا گیا کہ ٹیلیفون پر خوشگوار ماحول میں گفتگو ہوئی تاہم آزاد ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ماحول اتنا خوشگوار بھی نہیں تھا جنرل باجوہ نے چاہ بہارمیں تیسرے ملک کے دہشت گردی مراکز سے بات شروع کی ونگ کمانڈر کلبھوشن یادیو کا حوالہ دیا اور اپنے ایرانی ہم منصب کو یاد دلایا کہ پاکستان نے بہت برداشت کیا ہے ہم سے مزید برداشت کی اُمید نہ رکھی جائے۔قارئین خود اندازہ لگاسکتے ہیں کہ ماحول کتنا خوشگوار رہا ہوگا۔کلبھوشن یادیو بھارتی نیوی کا حاضر سروس افیسر ہے جس کا رینک بری فوج کے کرنل کے برابر ہے۔اگر اُس سطح کا دہشت گردایران،چین یا بھارت میں گرفتار ہوتا تو دو مہینوں کے اندر سزائے موت پاچکا ہوتا لیکن پاکستان کی ایک ثقافت ہے قوت برداشت ہے اور کمزوری بھی ہے دہشت گردکو پھانسی نہیں ہوتی دشمن نے اس کی گرفتاری کا مقدمہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس میں اُٹھایا۔پاکستان نے منہ توڑجواب دیا لیکن مقدمہ زیر تصفیہ ہے اورکلھبوشن یادیو زندہ ہے اس کے اہل خانہ آتے ہیں ملاقات کرکے جاتے ہیں وہ کسی قانون کی پابندی نہیں کرتے ہم سے ہرقانون منواتے ہیں۔
میرے حرف بھی کوڑی کے نہیں
تیرا نقطہ بھی سند ہے حدہے
پاک فوج اس وقت جومکھی لڑائی لڑرہی ہے لائن آف کنٹرول کی کشمیری سرحد پر بھارتی فوج اپنی وردی میں گولہ باری کرکے فوجی چوکیوں کے ساتھ ہماری سول آبادی کو بھی نشانہ بناتی ہے۔۔پاک افغان سرحد پر داڑھی اور بال لگاکر دراندزی کرتی ہے۔پاک ایران سرحد پر کسی اور طرح کا بہروپ بناکر حملہ آور ہوتی ہے۔دشمن نے30سالوں تک روشنیوں کے شہر کراچی کو گولیوں کا شہربنائے رکھا سابق فاٹا میں گولہ بارود کابازار گرم کئے رکھا ہماری بہادر افواج نے کراچی اور سابق فاٹا سے دشمن کو نکال دیاپاک افغان سرحد پر باڑ لگادی اب پاک ایران سرحدپر باڑ لگانے پر کام ہونے والا ہے۔دشمن کے مقاصد بڑے نمایاں اور واضح ہیں۔دشمن کا منصوبہ یہ ہے کہ پاک فوج کو اندرون ملک بھی دہشت گردوں کے مقابلے میں مصروف رکھاجائے ساتھ ساتھ مغربی سرحدوں پر حملہ آوروں کے مقابلے میں پاک فوج کی مصروفیت کو طول دے کر مشرقی سرحدوں پر دباؤ میں اضافہ کیا جائے۔یہ آج کی بات نہیں ہے1965کی دوبدوجنگ کے فوراًبعد بھارت نے فوجی بجٹ کا بڑا حصۃ محکمہ داخلہ کے ریسرچ اینڈ انالیسزونگ(RAW)کو دیدیا اور اس کی ذمہ داری لگادئے کہ پاکستان کے اندر دہشت گردی اور مغربی سرحدوں پر دراندازی کا ماحول گرم رکھا جائے۔مشرقی پاکستان پہلا نشانہ تھار مکتی باہنی کوRAWنے تربیت دی اور پاک فوج کے خلاف چھاپہ مارجنگ کے لئے6سالوں میں تیار کیا دشمن کا تجربہ کامیاب ہواRAWکے سینئر حکام سوشل میڈیا اورٹیلی وژن پر آکر کہتے ہیں جس طرح پاکستانی مشرقی پاکستان جانے کے لئے آج بنگلادیش کے سفارت خانے جاکرویزا لگواتے ہیں اسی طرح ایک دن آئے گا جب بلوچستان جانے کے لئے ویزا لگوایا کرینگے بسااوقات دولت اور طاقت بھی آپ کی کمزوری بن جاتی ہے بلوچستان کا رقبہ ملک کے45فیصد کے برابر ہے۔اس میں سینڈک اور رکوڈک جیسے معدنیات کے کا ن ہیں رکوڈک چاغی کے قریب ہے اور اس کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ یہاں سونا، تانبے اور دیگر دھاتوں کے وسیع ذخائر ہیں۔اس لئے اس کان پرکام کرنے والے انجینئروں کوبار بار اغوا کرایا گیا۔پھڈے بازی اور مقدمہ بازی کرکے چین کی کمپنی کو نکال دیا۔گوادر کی بندرگاہ بھی بلوچستان میں ہے۔یہاں بھی چینی انجینئروں پرباربار حملے ہوئے۔مقامی آبادی کو بندرگاہ کے خلاف ورغلاکر میدان میں لایا گیا۔اعتمادکے فقدان کی صورت حال پید اکی گئی۔یہ حال ہی کے واقعات ہیں ان واقعات کو عالمی سطح پر ہونے والی تحقیق کی روشنی میں دیکھا جائے تو سب سے اہم حوالہ مونٹریال کے مشہور زمانہ تھنک ٹینک گلوبل ریسرج سنٹر کے محقق مائیکل چوسوڈوسکی(M.Chussodvoski) کے شائع کردہ نقشے اور تجزیے ہیں۔موصوف کینڈا کے باشندے ہیں اوٹاوہ سے ان کا تعلق ہے ماہرمعاشیات کے طورپر ان کی شہرت ہے عالمی سازشوں سے پردہ اُٹھانے اور دہشت گردی کی معیشت کو طشت ازبام کرنے میں مہارت رکھتے ہیں ان کی جوسٹڈی 2015ء میں شائع ہوئی اس میں انہوں نے کشمیر اور بلوچستان کے حوالے سے عجیب پیش گوئی کی تھی۔حال ہی میں بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے ساتھ آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کو اپنے نقشے میں دکھایا ہے دوردرشن ٹیلی وژن سے بھارت کے مختلف علاقوں سے موسم کا حال بتاتے ہوئے آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے موسم کو بھی بُلٹن میں شامل کیا جارہاہے یہ جو سوڈوسکی والی ایک پیش گوئی تھی اگلی پیش گوئی بلوچستان کے بارے میں ہے۔دشمن نے بلوچ نوجوانوں کی جو مکتی باہنی پاکستان کے خلاف تیار کی ہے اس کو ایران،بھارت،افغانستان،فرانس،امریکہ،جرمنی،آسٹریا اور برطانیہ میں سہولت خانے دیدئے گئے ہیں جہاں دہشت گردی کی تربیت کے ساتھ ساتھ فیس بک،یوٹیوب اور دیگر ذرائع ابلاغ پر منفی پروپیگنڈے کے لئے بے تحاشا وسائل بھی دیدیے گئے ہیں۔گوادر کی بندرگاہ اور سی پیک کے منصوبے میں ہرنئی پیش رفت کے ساتھ پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کا نیا مواد سامنے لایا جاتا ہے،عالمی سطح پر بدلہ لینے کی روایت پہلے سے موجود ہے امریکہ نے ویت نا م میں اپنی شکست کا بدلہ افغانستان میں سویت یونین سے لے لیا،بھارت بھی کشمیریوں کی حریت پسندی کا ملبہ پاکستان پر ڈال کر اس کا بدلہ بلوچستان میں لینا چاہتی ہے اور یہی اصل گیم ہے۔اس وجہ سے پاکستان کئی محاذوں کے اندر گھرا ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں