347

حکومت نجی تعلیمی اداروں کیلئے فوری طور پر ریلیف پیکیج کا اعلان کرے..وجیع الدین

چترال( نمائندہ  )نجی سکولوں کی تنظیم پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹشن منیجمنٹ ایسوسی ایشن(پیما) کے ضلعی صدر وجیع الدین نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں جب سے کرونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہوا تو سب سے پہلے تعلیمی اداروں کو 15 دن تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور بعد میں آہستہ آہستہ ان چھٹیوں میں توسیع کی گیی لیکن اب جبکہ حکومت نے 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کر چکا ہے اس سے تمام نجی تعلیمی اداروں میں ایک غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گیی ہے۔اور تمام حکومتی و نجی ادارے،بازار،مارکیٹ اور ٹرانسپورٹ کھلنے کے بعد اب صرف سکولوں کو بند رکھنے کا کوئی جواز پیدا نہیں ہوتا۔اُنہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے نجی تعلیمی اداروں سے بچوں کے فیسوں میں رعایت کی درخواست کی اس پر تمام نجی اداروں نے متفقہ طور پر 6ہزار سے زاید فیس دینے والے بچوں کیلئے 20 فیصد اور اور6 ہزار سے کم فیس دینے والوں کیلئے 10 فیصد رعایت کا اعلان کیا۔باوجود اس کے تمام سکولوں میں فیس جمع کرنے کی تناسب 20 فیصد سے بھی کم ہے اس کے نتیجے میں نجی سکولز بری طرح مالی خسارے کا شکار ہوگئے ہیں اور اس حالت میں بلڈنگ کا کرایہ دینا،اساتذہ کی تنخواہ اور دوسرے اخراجات برداشت کرنا کسی بھی ادارے کی بس بات نہیں رہی۔اُنہوں نے کہا کہWHO کے حالیہ اعلامیے کے مطابق ہمیں اس وائرس کے ساتھ ہمیشہ رہنا ہے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ہمیں اپنی کاروبار زندگی کو جاری رکھنا ہے۔حکومت کے پاس اس حوالے سے کوئی جامع پلان موجود نہیں ہے اس کے نتیجے میں طلبہ کی پڑھایی متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ لاکھوں کی تعداد میں اساتذہ بے بیروزگار ہو رہے ہیں۔ اس حقیقت سے حکومت اچھی طرح واقف بھی ہے کہ حکومت کی تعلیمی ذم داری کا 60 فیصد حصہ نجی ادارے اچھی طرح نبھا رہے ہیں اور ملک میں معیار تعلیم کو برقرار رکھنے میں نجی تعلیمی ادارے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔اُنہوں نے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ محمود خان اور وزیر تعلیم اکبر ایوب سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ SOPs کے ساتھ عید کے فوراً بعد اسکول کھولنے کی اجازت دی جایے جس طرح باقی دنیا میں بھی تعلیمی اہمیت کو مد نظر رکھ کر تعلیمی اداروں کو کھولے جا رہے ہیں جب دکانیں، مارکیٹ،شاپنگ مالز،ٹرانسپورٹ،ایر پورٹس اور ریسٹورینٹس وغیرہ کھولے جا سکتے ہیں اس سے بہتر SOPs کے ساتھ اور منظم انداز میں تعلیمی اداروں کو کھول کر تعلیمی سرگرمیاں شروع کی جاسکتی ہیں۔ حکومت نجی تعلیمی اداروں کیلئے فوری طور پر ریلیف پیکیج کا اعلان بھی کرے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں