287

تحریکِ تحفظِ حقوق تورکھو، نو منتخب کابینہ کی تقریبِ حلف برداری۔

اپرچترال(نامہ نگار)گذشتہ روزتحریکِ تحفظِ حقوق تورکھو کی نو منتخب کابینہ کی حلف برداری کی تقریب تورکھو کی خوبصورت گاوں ورکپ میں منعقد ہوئی۔جس میں تورکھو کابینہ اور معززین کے علاوہ تحریک ِ تحفظِ حقوق اپر چترال کی مرکزی قائدین مختار احمد لال صدر،رحمت سلام لال سنئیر نائب صدر،ریٹائرڈ صوبیدار میجر قربان علی صدر تحریک مستوج،ممتاز دینی سکالر اور سنئیر راہنما تحریک سلطان نگاہ، جنرل سکرٹری عبد اللہ جان، انفار میشن سکرٹری تحریک حقوق پرویز لال وغیر خصوصی طور پر شریک ہوئے۔ تلاوتِ کلام پاک سے تقریب کا آغاز کیا گیا۔ تحریک تحفظ حقوق تورکھو کے نو منتخب سرپرستِ اعلی حسین زرین نے نظامت کی۔اس تقریب کی صدارت علاقے کے نامور سیاسی و سماجی شخصیت سابق ضلعی ممبر ریٹائرڈ کیپٹن اکبر شاہ نے کی جبکہ مہمان خصوصی مختار احمد لال تھے۔سنئیر نائب صدر رحمت سلام لال نے نو منتخب کابینہ سے حلف لی۔مرکزی انفارمشن سکرٹری پرویز لال نے جامع انداز میں تحریک کے اعراض و مقاصد اور کرکاردگی بیان کی۔ بعد میں موجود قائدین جن میں رحمت سلام لال، قربان علی،عبد اللہ جان،مختار احمد لال،سلطان نگاہ، سید خان سابق ممبر، محمدافضل،عبد الوہاب،شیر افضل، جلال الدین وغیرہ نے علاقے کو درپیش مسائل کے بارے اگاہی اور ان کے حل کے سلسلے اپنی رائے دی۔
ٓآخر میں متفقہ طور پر ایک قرار دی منظور کی گئی جس کے تحت حل طلب مسائل جلد از جلد حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
قرار داد میں ذیل مسائل قابلِ ذکر رہے۔
(۱) یہ کہ تورکھو استارو پُل گرنے کے بعد جو متبادل راستہ بنایا گیا ہے وہ انتہائی دشوار گزار،تنگ اور خطر ناک ہے۔اور کسی بھی وقت ناخوشگوار واقعہ رونما ہونے کا خطرہ موجودہ ہے۔ لہذا روڈ کی ہنگامی بنیاد پر توسیع اور مرمت کی جائے۔
(۲) استارو آر۔سی۔سی پُل کی تعمیر کا کام جنگی بنیادوں پر کی جائے اور روان سال ٹریفک بحال کی جائے۔
(۳) تورکھو روڈ پر کام کی رفتار تیز کی جائے اور میعار کا خاص خیال رکھا جائے۔روڈ کی تعمیر میں مٹیریل کی کوالٹی کا خاص خیال رکھا جائے۔ متعلقہ ادارہ کام کی رفتار اور معیار پر خصوصی توجہ دے۔
(۳) یہ کہ تحصیل کے دفترات موڑکھو منتقل ہونے سے تورکھو کے عوام شدید مشکلات سے دوچار ہے ہر معمولی کام کے واسطے خصوصی گاڑی کرواکر موڑکھو جانا پڑتا ہے لہذا متعلقہ دفترات اگر تورکھو منتقل کرنا مشکل ہے تو تورکھو کے دفترات بونی میں ہی رہنے دیا جائے۔
(۵) یہ کہ لینڈ سیٹلمنٹ کے کام غیر تسلی بخش ہوئے ہیں۔ اور کام ختمی شکل دیکر بند کی جا رہی ہے۔حالانکہ عوامی تحفظات کو دور کرنا اب باقی ہے لہذا متعلقہ محکمہ سے گزارش ہے کہ تور کھو کے ریکارڈ حوالگی سے قبل عوامی تحفظات دور کی جائے۔
(۶) یہ کہ کرونا وائریس کے باعث اس وقت تمام تعلیمی ادارے بند ہیں اور طالب علم برے طرح متاثر ہوئے ہیں۔ حالات کے مطابق دوسرے علاقے کے لوگ آن لائن سہولیات سے استفادہ کر رہے ہیں۔ تورکھو میں نہ موبائل نیٹ ورک کار امد ہے اور نہ دوسرا کوئی نظام ہے لہذا پر زور گزارش کی جاتی ہے کہ یا موبائل کو تھری جی،فور جی کی سہولت دی جائے یا ڈی۔ایس۔ایل کی سہولت علاقے کو دی جائے تاکہ بچوں کی مستقبل تباہ ہونے سے بچ جائے۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں