432

گولین گول واٹر سپلائی اسکیم کی بحالی کا کام شروع کرنے کی تقریب؛۔ بھٹو اور پرویز مشرف کے بعد عمران خان چترال کی ترقی کے لئے سنجیدہ ہیں۔۔۔معاون خصوصی وزیر زادہ

چترال (نمائندہ ) گزشتہ سال 7جولائی کو گولین وادی میں برفانی جھیل کے پھٹ جان کے نتیجے میں سیلاب (گلوف) سے متاثرہ چترال شہراور مضافات کے لئے گولین گول واٹر سپلائی اسکیم کی بحالی کا کام شروع کرنے کی تقریب اتوار کے روز چترال بونی روڈ پر واقع ماشیلیک کے مقام پر ہوا جس میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ مہمان خصوصی تھے۔ انہوں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گولین گول میں گزشتہ سال کی ڈیزاسٹر میں انفراسٹرکچر کو پہنچنے والی نقصان کا تخمینہ 40کروڑ 60لاکھ روپے لگایا گیا تھا جس میں گولین گول واٹر سپلائی اسکیم بھی شامل تھی اور یہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ محمود خان کا چترال کے عوام کے ساتھ محبت ہے کہ انہوں نے نان اے ڈی پی فنڈ سے یہ خطیر رقم مہیا مہیا کردی۔ انہوں نے کہاکہ بھٹو اور پرویز مشرف کے بعد عمران خان چترال کی ترقی کے لئے سنجیدہ ہیں اور اس علاقے سے محبت رکھتے ہیں جس کا ثبوت انہوں نے عملی طو ر پر دے دیا جب انہوں نے گزشتہ دو قومی انتخابات میں چترال کے لئے ایک ایک ریزرو سیٹ دے کر ایم پی اے بنایا، چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرکے چترالیوں کا دیرینہ خواب شرمندہ تعبیر کیاجبکہ ماضی میں ایک منتخب وزیر اعظم کے سامنے شندور گراونڈ میں ضلع کی قیام کا مطالبہ کرنے پر لوگوں سے جیلوں کو بھر دئیے گئے۔ انہوں نے کہاکہ اپر چترال ضلع کے خلاف بات کرنے والے اب کہاں منہ چھپاتے پھریں گے جب اس ضلعے کو مطلوبہ ترقیاتی فنڈز بھی ملنے والے ہیں۔ وزیر زادہ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے سوال کیاکہ عملی طور پر اپنے دور حکومت میں انہوں نے چترال کے لئے کیاکچھ کیا ہے سوائے فیس بک پر جھوٹے دعوے اور پروپیگنڈوں کے۔ انہوں نے کہاکہ شندور، گرم چشمہ اور بمبوریت روڈ وں کی فیڈرلائزیشن کے بغیر وہ کس طرح ان پرکام شروع کرسکتے تھے جبکہ فیڈرلائزیشن کا کام اس سال مئی کے مہینے میں ہوئی ہے۔ انہوں نے ہم مسلم لیگ کی طرح یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ ہم فلان پراجیکٹ کے لئے اتنے روپے رکھنے والے تھے بلکہ ہم پی ٹی آئی والے عملی طور پر فنڈ منظور کرنے کے بعدہی اس کا اعلان کرتے ہیں جس طرح حالیہ بجٹ میں یونیورسٹی آف چترال کے لئے ایک ارب 74کروڑ روپے کی خطیر رقم کی منظوری کروائی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اپنے دس سالہ دور حکومت میں گرم چشمہ میں کالج قائم نہ کرنے اور اپنے آبائی گاؤں کی سڑک بنوانے میں ناکام رہنے والے اب کس منہ سے مجھ پر صرف دو سال کے دوران گرم چشمہ میں کالج طلب کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کا سپاہی ہونے کے ناطے وہ ترقیاتی کاموں میں اپنے لئے کوئی حصہ یا کمیشن مختص نہیں کیا ہے البتہ وہ کام کی کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں ہے۔ وزیر زادہ نے کہاکہ گولین گول واٹر سپلائی پراجیکٹ کا ٹھیکہ ایک ایسے مستحکم تعمیراتی فرم کو مل گیا ہے جوکہ مالیاتی اور تکنیکی طور مستحکم ہے اور مقررہ وقت سے پہلے پہلے معیار کے ساتھ پایہ تکمیل کو پہنچائے گا جس سے چترال شہراور مضافات میں پینے کے پانی کی قلت کا مسئلہ ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حل ہوگا۔ اس موقع پر پی ٹی آئی لویر چترال کے صدر سجاد احمد خان، سابق صدر عبداللطیف، ڈسٹرکٹ زکواۃ کمیٹی کے چیرمین محمد قاسم، پشاور کنسٹرکشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو حاجی محبوب اعظم اور معززین علاقہ کثیر تعداد میں موجود تھے۔ معاون خصوصی وزیر زادہ نے اس موقع پر افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی۔ اس سے قبل پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایکسین نے بتایاکہ چترال شہر کے لئے واٹر سپلائی پراجیکٹ میں 3کروڑ 60لاکھ روپے لاگت آئے گی جبکہ ورک آرڈر کے مطابق یہ چھ مہینوں کے اندر اندر پایہ تکمیل کو پہنچ جائے گی۔ پی پی پی کے سینئر رہنما شریف حسین نے عوام کوہ کی طرف سے معاون خصوصی وزیر زادہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی بے لوث اور تعصب سے بالاتر خدمات پر روشنی ڈالی اور انہیں ایک مثالی منتخب نمائندہ قرار دیا۔ انہوں نے کہاکہ وزیر زادہ کا تعلق چترال کی شاہی خاندان سے ہے جس کے آباواجداد نے کٹور اور رئیس خاندان سے پہلے چترال پر حکومت کی تھی۔ انہوں نے معاون خصوصی پر زور دیا کہ وہ کالاش وادیوں کی پسماندگی کو دور کرنے کی بھی دور کرنے کی کوشش کرے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں