642

چترال میں کرونا کی پہلی خاتون مریض چل بسی

چترال (نمائندہ  ) چترال میں کرونا کی پہلی خاتون مریض چل بسی۔ ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال ڈاکٹر شمیم نے میڈیا کو بتایا۔ کہ مسماۃ زار تھان ساکن گرم چشمہ ڈی ایچ کیو ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں داخل تھی۔ اُن کو آستھامہ اور دیگر بیماریاں پہلے سے ہی لاحق تھیں۔ جس پر اُسے داخل کیا گیا تھااُن کے ٹسٹ کو پشاور بھیج دیا گیا اس دوران وہ وفات پا گئیں تاہم اُن کا کرونا ٹسٹ پازیٹیو آیا ہے۔ متوفی خاتون کی عمر اسی سال تھی۔ ایم ایس نے کہا کہ اُن کی تہجیز وتکفین کرونا ایس او پی کے تحت کردی گئی ہے۔ اور اُن کے خاندان کے افراد کو بھی قرنطینہ کردیاگیا ہے۔ چترال لوئر میں کرونا وائرس کا یہ پہلا کیس ہے۔ جس کا مریض ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں لی گئی ٹسٹ کے بعد انتقال کر گئی۔ اس سے پہلے وفات پانے والے کا تعلق بھی لوئر چترال سے تھا تاہم اُن کا ٹسٹ پشاور میں کیا گیا تھا۔کرونا وائرس کے حوالے سے اپر چترال میں بھی صورت حال تشویشناک ہے کیونکہ ایک ہی روز سترہ افراد کے ٹسٹ پازیٹیو آنے کے بعد سمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت اپر چترال کے تین دیہات کو سیل کردیا گیا ہے یہ پہلا موقع ہے کہ اپر چترال میں بیک وقت تین دیہات سیل کردیے گئے ہیں اور سیل شدہ دیہات میں داخل ہونے اور وہاں سے نکلنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ سیل شدہ دیہات میں موڑ گرام بونی، بیل دوری ریشن اور سیداندور کوراغ شامل ہیں۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود کی طرف سے یہ اقدام اُس وقت اُٹھانا پڑا جب ایک ہی روز سترہ افراد کے ٹسٹ پازیٹیو ریکارڈ ہوئے، جن میں سے اکثریت کا تعلق ان دیہات سے ہے۔ اپر چترال پولیس نے سیل شدہ دیہات کا محاصرہ کر لیا ہے اور آمدورفت مکمل طور پر بند ہے۔ چترال لوئر میں اب تک 931افراد کے کرونا ٹسٹ کئے گئے ہیں۔ جن میں سے 683کے رزلٹ نیگیٹیو اور 82پازیٹیو ریکارڈ ہوئے ہیں۔ 43ریکور ہوئے 34آئسولیشن میں ہیں۔ کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود ایک بڑاعوامی حلقہ اب بھی ایس اوپی پر عمل کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اور یہ حلقہ اب بھی اسے حکومتی یا بیرونی سازش قراردے رہا ہے۔ اس لئے پولیس کی طرف سے موثر کاروائی کی ضرورت ہے۔ تاکہ لوگ اپنی اور دوسروں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں