299

ہندو کش کی وا دیوں میں….ڈاکٹرعنا یت اللہ فیضی

ہندو کش کی وا دیوں میں پرو فیسر عبدالرزاق چوہدری کا سفر نا مہ ہے آپ انگریزی پڑھا تے ہیں اور اردو لکھتے ہیں میر پور ازاد کشمیر کی حسین و جمیل وادی کے با سی ہو تے ہوئے انہیں گد گدی ہوئی کہ کسی حوالے سے چترال اور وادی کا لا ش کی سیر کا مو قع ملے کا لج میں ان کے ایک طا لب علم محب الرحمن نے ایک دن ان کو چترال کے دورے کی دعوت دی اور ساتھ ہی کہدیا کہ میرا گاوں ایون وادی کا لاش جا نے والی سڑک پر واقع ہے میں آسا نی اور سہو لت کیساتھ آپ کو سیر کرا سکتا ہوں یوں مصنف نے 2011اور 2013میں چترال کے دو مختصر دورے کئے ان دو دوروں کی روداد اپنے کیمرے اور لیپ ٹا پ میں محفوظ کی 2017ء میں اس سفر نا مے کو شائع کیابرادرم نصرت آزاد کی وسا طت سے کتاب مجھ تک پہنچ گئی سفر نگا ری میں پرو فیسر عبد الرزاق چوہدری کا سلوب اچھوتاہے۔ اس اسلوب میں تحقیق کا عنصر بھی ہے ادبی رنگ بھی ہے اور مشا ہدے کی گہرائی بھی انہوں نے دروش، اویون،وادی کا لاش، گرم چشمہ، چترال بازار،ریشن اور بو نی کے سفر کا حا ل دلچسپ انداز میں لکھا ہے ایک چھپر ہو ٹل میں رات گزار نے کی اذیت کا موازنہ فائیو سٹار ہو ٹل میں گزاری ہوئی رات کے ساتھ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ چھپر ہو ٹل کی چائے فائیو سٹار ہو ٹل کے سوپ سے بہتر تھی ڈگری کا لج بو نی کا دورہ کرتے ہوئے قارئین کو اپنے دورے میں اس طرح شریک کرتے ہیں ”جیسی ساری بھینسیں عادات واطوار میں ایک جیسی ہو تی ہیں اس طرح ہمارے سر کاری شعبے کے کا لج بھی ایک دوسرے سے مختلف نہیں ہوتے 12بجے کے بعد طلباء کی تعداد میں فوری زوال اور اساتذہ کی طبیعت میں اکتا ہٹ شروع ہو جا تی ہے“۔ کتاب میں آصف رضا کی میز با نی کا ذکر ہے ان کو محمد رفیع کے فلمی گا نے انہی کے طرز پر گانے کا ملکہ حا صل ہے شمس الرحمن لال کا ذکر خیر بھی ہے جو ڈا کٹر ابو خیر کشفی کے شاگرد ہیں۔ اُن کے والد فیض العزیز نے 1942ء میں آگرہ میں تعلیم حا صل کی تھی۔ سفر نامے کے اندر تاریخ، جعرا فیہ، ثقافت اور توہمات کا رنگ نظر آتاہے۔ کتاب خوبصورت تصاویر سے مزین ہے فون نمبر 0344-4410110پر رابطہ کر کے مصنف سے براہ راست حا صل کی جا سکتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں