245

دروش کا شمالی حصہ گزشتہ دس سالوں سے چکیدام گول کی وجہ سے مسلسل سیلاب کی خطرے کی زد میں ہے/خدیجہ بی بی

چترال (نمائندہ ) عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے نائب صدر خدیجہ بی بی نے کہا ہے کہ چترال کامشہور قصبہ دروش کا شمالی حصہ گزشتہ دس سالوں سے چکیدام گول کی وجہ سے مسلسل سیلاب کی خطرے کی زد میں ہے اور ذمہ دار حکومتی اداروں کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے یہ خطرہ ہرسال بڑھتا ہی جارہا ہے اور شمس آباد سمیت دوسرے گاؤں اور سرکاری عمارات سیلاب سے ملیامیٹ ہونے کے قریب ہیں۔ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ اس برساتی نالے کا سطح اوپر آجانے کی وجہ سے اس کے آس پاس علاقوں میں رہائش پذیر لوگوں کا جینا حرام ہوگیا ہے اور معمولی بارش کے بعد بھی وہ گھر بار چھوڑکر کہیں محفوظ جگہے میں پناہ لینے پر مجبور ہوتے ہیں۔ اے این پی کی صوبائی رہنما خدیجہ بی بی نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نالے کے آس پاس پی ٹی وی براڈ کاسٹنگ سنٹر، گورنمنٹ ہائیر سیکنڈر ی سکول اور محکمہ تعلیم کی ریجنل ٹریننگ سنٹر کی عمارتین اس نالے کی گزرگاہ سے نیچے رہ گئے کیونکہ گزشتہ دس سالوں سے ملبہ مسلسل جمع ہونے کی وجہ سے اس کے سطح میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں بھی ایک سرکاری ادارے کے اہلکاروں نے سیلاب کے ملبہ کو نالے کے دونوں کناروں میں جمع کرکے موٹر گاڑیوں کی ٹریفک کو آزاد کردیا جس سے اگلی بار سیلاب کا رخ گاؤں کی طرف ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اے این پی کے ایک صوبائی ذمہ دار کی حیثیت سے انہوں نے متاثرہ مقام کا دورہ کیا تو مقامی لوگوں نے اپنی تشویش سے انہیں آگاہ کردیا ہے اور خدانخواستہ سیلاب کا رخ گاؤں یا سرکاری عمارات کی طرف ہونے پر پہنچنے والی نقصان کا ازالہ کرنے کی ذمہ داری این ایچ اے اورمقامی انتظامیہ پر ہوگی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور وفاقی وزیر مواصلات سے مطالبہ کیا ہے کہ اس نالے کی کم ازکم پندرہ فٹ چینلائزیشن کا حکم دے کر مقامی لوگوں کو سکون سے جینے کا موقع فراہم کریں بصورت دیگر عوامی نیشنل پارٹی سخت قدم اٹھانے پر مجبور ہوگی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں