322

پشاورمیں چارسال کے طویل عرصہ کے بعد ساڑھے چار سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق

خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاورمیں چارسال کے طویل عرصہ کے بعدپولیو وائرس کاایک کیس سامنے آگیاپشاور سے تعلق رکھنے والے ساڑھے چار سالہ بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق کردی گئی ہے اس سے قبل پشاور میں پولیو کا آخری کیس 2016میں رپوٹ ہوا تھانیا پولیو کیس پشاور کے علاقہ سفید ڈھیری میں سامنے آیا ہے واضح رہے کہ پشاور میں 2002کے دوران پولیووائرس کے4 کیس رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد2004کے دوران ایک، 2005میں 2، 2007میں 1،2008میں 21،2010میں 8، 2011میں 6، 2012میں 6، 2013میں 5، 2014میں 29،2015میں 12، 2016میں 1اور اب 2020میں پولیو کاپہلا کیس پشاورکے علاقہ سفید ڈھیری میں رپورٹ ہواہے جس کی باقاعدہ تصدیق قومی ادارہ صحت نے کردی ہے جس کے بعدرواں سال کے دوران صوبے میں پولیو کیسز کی تعداد22ہوگئی ہے۔جمعرات کے روز ایمرجنسی آپریشن سنٹر نے بھی پشاور میں 56ماہ کے بچے میں پولیو وائرس کی باقاعدہ تصدیق کردی ہے متاثرہ بچے کے فضلہ کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کی لیبارٹری بھجوائے گے تھے جہاں تفصیلی تجزیہ کے بعد بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی یوں سال رواں میں ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد61جبکہ خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد22ہوگئی ہے، ای او سی کوآرڈینیٹرنے کہا کہ ہر بچے تک رسائی اور پولیو قطرے پلوانا ضروری ہے۔ کوآرڈینیٹر ای او سی عبدالباسط نے کہا کہ صوبے کے 21اضلاع میں انسداد پولیومہم کا آغاز اگلے ماہ کیا جائے گا اس مہم کے دوران والدین پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کرکے اپنے پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائے تاکہ پولیو وائرس کا جلدازجلد خاتمہ ممکن ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں