334

چترال میں عید الاضحی سادہ اور پر وقار طریقے سے منایا گیا ۔ تاہم حکومتی ایس او پیز پر عملدر آمد نہ ہونے کے برابر رہا

چترال ( محکم الدین ) چترال میں عید الاضحی سادہ اور پر وقار طریقے سے منایا گیا ۔ تاہم حکومتی ایس او پیز پر عملدر آمد نہ ہونے کے برابر رہا ۔ عید کا سب سے بڑا اجتماع حسب سابق عیدگاہ ایون میں ہوا ۔ جس میں ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید نے نماز عید ادا کی ۔ اور ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دی ۔ ضلع چترال کی سب سے پرانی اور بڑی عید گاہ میں خطیب مولانا کمال الدین نے نماز عید پڑھایا ۔ اور اس موقع پر لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ انسانیت کی نجات اللہ پاک کے احکامات اور اس کے جلیل القدر پیغمبر حضرت محمد صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمودات اور سنتوں پر عمل کرنے میں ہے۔ انہوں نے کہا ۔ کہ کرونا وائرس کی وجہ سے عالم اسلام ایک بہت بڑے سانحے سے دوچار ہوا ہے ۔ مسلم آبادی کے لاکھوں لوگ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہے۔ جو کہ بہت بڑا نقصان ہے ۔ مولانا کمال الدین نے کہا ۔ کہ حج کے پیسے کسی ا ور ضرورت پر خرچ نہیں کرنا چاہئیے۔ اور قربانی کا گوشت صرف مسلمانوں کیلئے مخصوص نہیں ۔ یہ گوشت غیر مسلموں میں بھی تقسیم کی جانی چاہئیے۔ اور قربانی کے جانور کی کھال کا بہترین مصرف مدرسے ہیں ۔ جہاں رہائش پذیر طلبہ کے اخراجات پر اس کی قیمت صرف کی جا سکتی ہے ۔ مولانا نے موجودہ وقت میں امت مسلمہ کی طرف سے اللہ کے حضور اجتماعی توبہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ اور کہا ۔ کہ پردہ اور حیاء مسلمانوں کی زینت ہے ۔ جس پر عمل ہوناچاہیئے۔ اس موقع پر اجتماعی طورپر ملک کی ترقی و خو شحالی کیلئے دعائیں مانگی گئیں ۔ نماز عید الاضحی کے اجتماعات چترال سکاوٹس ہیڈ کوارٹر مسجد چترال ، شاہی مسجدچترال ، بونی جامع مسجد ، مستوج ،تورکہو ، موڑکہو اور گرم چشمہ جامع مسجد اور دروش بلال مسجد میں ادا کی گئیں۔ اور اللہ کے حضور سجدہ ریز ہو کر دعائیں مانگی گئیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں