430

چکدرہ چترال شندور گلگت سی پیک روڈ کو جلد از جلد بحال کیا جائے۔ اے پی سی اپر چترال کا اعلامیہ

اپرچترال(ذاکرمحمد زخمی) چکدرہ چترال شندور گلگت سی پیک روڈ کو پی ایس ڈی پی سے نکالنے کے خلاف اپر چترال کے سیاسی جماعتوں کا اے پی سی بلایا گیا اے پی سی کا انعقاد پیپلز پارٹی اپر چترال کی جانب سے کیا گیا تھا جس کی صدارت پی پی پی اپر چترال کے صدر امیر اللہ نے کی۔ جبکہ مہمان خصوصی کے طورپر سابق ضلعی ناظم حاجی معفرت شاہ چترال سے تشریف لائے تھے۔ اجلاس میں جماعت اسلامی اپر چترال کے امیر مولانا جاوید احمد، جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے مولانا محمد یوسف،عوامی نیشنل پارٹی کے شاہ وزیر لال اور مسلم لیگ ن کی جانب سے پرنس سلطان الملک اور بازار یونین کی طرف سے ذاکر زخمی اور غلام ربانی شریک تھے ۔ اجلاس میں اپر چترال کے سیاسی و سماجی حلقوں نے بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور موجودہ وفاقی حکومت کی جانب سے چکدرہ چترال شندور گلگت سی پیک روڈ کو ختم کرنے کے فیصلے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ۔ مقرریں نے مطالبہ کیا کہ اس اہم منصوبے کو جلد از جلد بحال کیا جائے ۔ مقرریں کا کہنا تھا کہ چترال اپنی جغرافیائی حیثیت کی وجہ سے انتہائی اہمیت کے حامل علاقہ ہے یہاں سے وسطی ایشیائی ریاستوں، روس اور افغانستان کے ساتھ قریبی راستہ جاتا ہے ۔ چکدرہ چترال سی پیک روڈ قدرتی وسائل سے مالا مال خطوں کے لئے مختصر ترین گزر گاہ ہے ۔ مگر موجودہ حکومت اس انتہائی اہمیت کے حامل دفاعی و اقتصادی راہداری کو ختم کرکے نہ صرف عوام چترال ، دیر و باجوڑ کے پیٹ پر چھرا گھونپ دیا ہے بلکہ اس فیصلے کے ملکی دفاع و معیشت پر بھی تباہ کن اثرا ت مرتب ہونگے ۔ اس موقع پر چکدرہ چترال شندور گلگت روڈ کی بحالی کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جو دوسرے اضلاع کے کمیٹیوں سے مل کر آئیندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ اس سڑک کی بحالی کے لئے عوام اپر چترال کسی بھی حد تک جانے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں