401

پاک آرمی کے پنشنروں کے لئے گزشتہ سال چترال میں قائم شدہ ڈسپنسری کو بند کرنے کے احکامات واپس لے کر اسے بحال رکھا جائے/پنشنرز کاپریس کانفرنس

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) پاک آرمی کے ایکس سروس مین ایسوسی ایشن چترال کے رہنما صوبیدار میجر (ر) سید محمد شاہ، صفت زرین، سردار نواز، سید اعظم، عبدالوحید، حبیب اللہ، تواکل خان اور دوسروں نے وزیر اعظم پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف اور کو ر کمانڈر 11کور پشاور سے اپیل کی ہے کہ پاک آرمی کے پنشنروں کے لئے گزشتہ سال چترال میں قائم شدہ ڈسپنسری کو بند کرنے کے احکامات واپس لے کر اسے بحال رکھا جائے تاکہ ہزاروں پنشنروں کے علاوہ شہداء کے لواحقین بنیادی علاج معالجے کی سہولت سے محروم نہ ہوں۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال ملک کا دورافتادہ اور پسماندہ ترین ضلع ہے جہاں وہ سہولیات میسر نہیں جوکہ دیگر حصوں میں دستیاب ہیں اور اس بنا پر پاک فوج کے پنشنروں کے لئے چترال میں گزشتہ سال ایک ڈسپنسری کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جس سے ان کی بنیادی علاج معالجے کا مسئلہ حل ہوگیا تھا مگر ا ب اس کی بندش نے ہزاروں پنشنروں اور شہداء کے لواحقین کو مایوسی میں مبتلاکردیا ہے جن کے پاس علاج کے لئے کوئی متبادل سہولت بھی دستیاب نہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاک فوج کے علاوہ دوسرے فورسز کے پنشنرز کو ماہانہ میڈیکل الاؤنس ملتی ہے اور اب ہیلتھ کلینک کی بندش ان پر ظلم اوران کے ساتھ ناانصافی ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں وہ وزیر اعظم، آرمی چیف اور کور کمانڈر سے دادرسی کی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈسپنسری کی بحالی کے بجائے انہیں میڈیکل الاؤنس کی فراہمی بھی منظور ہے جسے وہ اپنے علاج معالجے پر خرچ کرسکیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ان کی اپیل کی شنوائی نہ ہونے پر چترال کے تمام ایکس سروس مین اپنے بال بچوں کے ہمراہ تادم مرگ بھوک ہڑتال پر مجبور ہوں گے۔ ان کا کہنا تھاکہ گلگت بلتستان میں ہر ضلعے کی سطح پر پاک آرمی کے پنشنرز کو کلینک کی سہولت اور گلگت کے مقام پر ایک مکمل سی ایم ایچ ہسپتال بھی قائم ہے جس سے پنشنرز استفادہ کررہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں