Site icon Daily Chitral

پی ٹی آئی اپر چترال کے ضلعی کابینہ اور دونوں تحصیل کے کابینہ کا ایک مشترکہ اجلاس،جنرل سیکرٹری اپر چترال کی جانب سے غیر قانونی نوٹیفیکیشن کی مزمت

اپر چترال/پیر 31 اگست کو پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے ضلعی کابینہ اور دونوں تحصیل کے کابینہ کا ایک مشترکہ اجلاس صدر پی ٹی ائی اپر چترال رحمت غازی کی صدارت میں بونی اپر چترال میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا اعاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اجلاس میں کئی اہم معاملوں پر بحث کی گئی۔ اجلاس 26اگست 2020 کو جنرل سیکرٹری اپر چترال کی جانب سے آئین کے منافی ایک غیر قانونی اور اپنے اختیارات سے تجاوز کرکے ضلعی صدر اور گورننگ باڈی کو نظرانداز کرکے دونو تحصیل کے کابینہ تشکیل دیکر نوٹیفیکیشن جاری کرکے ورکرز کے درمیان ایک تذبذب پیدا کرنے پر ڈسٹرکٹ کابینہ اور دونوں تحصیل کے کابینہ کا اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ کابینہ کے صدر رحمت غازی۔ جمشید احمد نائب صدر۔ زلفی ہنر شاہ ایڈیشنل جنرل سیکر ٹری۔ قائم ڈپٹی جنرل سیکرٹری۔ بابر فنانس سیکرٹری۔ معراج خان اسلام آباد سے ان لائن۔ سینئر نائب صدر۔ انفارمیشن سیکرٹری سید مختار علی شاہ ایڈوکیٹ موجود تھے۔

اس کے علاوہ تحصیل مستوج کے سردار حکیم صدر۔ جنرل سیکریٹری حبیب اللہ شاہ۔ خلیل احمد۔ صاحب نور۔ نور خان۔ زار بہار ان لائن۔ محبوب علی شاہ۔ سید جلال ان لائن۔ تورکہو موڑکہو کے صدر منہاج الدین۔ سلطان حسین جنرل سکرٹری۔ علاالدین چشتی۔ اسلام اکبرالدین ان لائن۔ عبدالعزیز۔ جہانزیب ان لائن موجود تھے۔ روڈ بند ہونے کی وجہ سے ان لائن میٹنگ کو کوریج دے رہے تھے۔ سب سے پہلے تمام ااراکین مجلس نے چترال کے اندر مختلف جگہوں پر سیلاب کی وجہ سے متاثرین سیلاب کیساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ جلد از جلد متاثرین سیلاب کی بہتر طور پر امداد اور مالی معاونت کی جائے۔ اس کے علاوہ میٹنگ میں ڈسٹرکٹ کے 7 اراکین تحصیل مستوج کے 8اراکین۔تحصیل تورکہو موڑکہو کے 7 اراکین بشمول صدور و جنرل سیکریٹریز موجود تھے۔ کچھ تحصیل کے ممبران چترال کے اندر مختلف جگہوں پر سیلاب کی وجہ سے روڈ بند ہونے کی وجہ میٹنگ میں شرکت نہیں کر سکے لیکن ٹیلی فونک طور پر میٹنگ کو جائن کئے ہوئے تھے۔حاضر ممبران نے باری باری اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آخر میں متفقہ طور پر قرارداد پاس کی گئی۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ کابینہ نے اکثریت رائے سے مورخہ 15 جون 2020 اور 18 جون 2020 کو دونوں تحصیل اپر چترال کی گورننگ باڈی تشکیل دیکر آئین کے تحت نوٹیفیکشن جاری کی گئی تھی۔ اور برائے اطلاع ریجن کے صدر و جنرل سیکرٹری کو بھیج دی گئی تھی۔ اور اس کابینہ کی تشکیل کا اختیار بھی آئینی طور پر پوری کابینہ اور صدر کو حاصل ہے۔ ڈسٹرکٹ کابینہ اور تحصیل کابینہ ریجن کی طرف سے جوابکا انتظار کر رہے تھے۔لیکن کچھ دن قبل 26 آگست 2020 کو جنرل سیکرٹری ملاکنڈ کی منظوری پر جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ اپر چترال کی جانب سے ایک غیر قانونی نوٹیفیکیشن کی گئی ہے جس کی ہم مکمل طور پر مزمت کرتے ہیں۔ اور اس کو یکسر مسترد کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈسٹرکٹ کابینہ کی جانب سے جاری کردہ مورخہ 15 جون اور 18 جون2020 نوٹیفیکشن کی توسیق کیا جائے اور مورخہ 26 اگست 2020 کو جاری کردہ غیر قانونی نوٹیفیکشن کو مسترد کیا جائے۔ تاکہ پارٹی ورکرز میں کوئی الجھاؤپیدا نہ ہو۔اور پارٹی کے جنرل ورکرز اور کابینہ کا ایمیج برقرار رہیں۔ آخرمیں ڈسٹرکٹ گوررننگ باڈی کے جنرل سیکرٹری اور دوسرے دو ممبران کو مسلسل 4 میٹنگز میں بلا وجہ غیر حاضر رہنے اور جنرل سیکرٹری صدر پی ٹی ائی اپر چترال کے مناسب منظوریکے بے غیراپنی طرف سے غیر قانی نوٹیفیکیشن جاری کرنے اور پارٹی ایمیج کو خراب کرنے کے سلسلے میں شوکازنوٹس بھی جاری کی گئی۔ اسی طرح میٹنگ اختتام پزیر ہوا۔

Exit mobile version