391

چترال کے مختلف مقامات میں سیلاب سے متاثرین انتہائی مشکلات کا شکار،حکومتی امداد کا انتظار

چترال (محکم الدین) چترال کے مختلف مقامات میں سیلاب سے متاثرین انتہائی مشکلات کا شکار ہیں۔ ریشن کے سیلاب متاثرین گذشتہ پانچ دنوں سے حکومتی امداد کا انتظارکر رہے ہیں۔ تاہم ابھی تک سرکاری طور پر خوراک اور دیگر امداد فراہم نہیں کئے گئے ہیں۔ البتہ الخدمت فاونڈیشن، آغا خان ایجنسی فار ہیبٹاٹ (آکاہ) کی طرف سے خیمے اور خوراک متاثرین میں تقسیم کئے گئے ہیں۔ سیلاب کے بعد گذشتہ دو دن کے مسلسل بارش کے دوران متاثرین کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہوئے۔ اور بڑی تعداد میں متاثرین مزید سیلاب کے خوف سے محفوظ مقامات میں پناہ لی۔ سیلاب سے ریشن سمیت گیم لشٹ اور شوگرام کے پائپ لائن بھی متاثر ہوئے ہیں۔ اور تقریبا چارسو گھرانوں پینے کے پانی کا مسلہ درپیش ہے۔ سابق ناظم امیر اللہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا۔ کہ مختلف این جی اوز بوتلوں اور دیگر ذریعے سے پانی لوگوں کو مہیا کر رہے ہیں۔ سیلاب سے ریشن میں پیڈو کا پن بجلی گھر کا چینل بھی بہہ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے دو سو گھرا نے بجلی سے محروم ہیں۔اور اندھیروں میں زندگی گزار رہے ہیں۔ جبکہ ریشن میں اپر چترال ملانے والا واحد پل بدستور منقطع ہے۔ اور تقریبا دو لاکھ کی آبادی کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ درین اثنا ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا۔ کہ ریشن میں کچھ متاثرین کو امدادی ٹینٹ۔ چٹائی فراہم کئے گئے ہیں۔ جبکہ بعض متاثرین رشتے داروں کے گھروں میں رہنے کی وجہ سے خیموں کی ضرورت محسوس نہیں کرتے۔ تاہم ہم پی ڈی ایم اے سے اپروول لے رہے ہیں۔اور اسمنٹ مکمل ہونے کے بعد فوڈ آئٹم تمام متاثرین میں تقسیم کئے جائیں گے۔ چاہے وہ رشتے داروں کے پاس بھی رہائش پذیر ہوں۔ انہوں نے کہا۔ کہ پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔ ٹی ایم اے اپر چترال کے ٹینکر پانی سپلائی کر رہے ہیں۔ ہم نے لوئر چترال ٹی ایم اے ٹینکر بھی طلب کیا ہے۔ لوگوں کو پانی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تاہم سیلاب سے متاثرہ نہروں کی تعمیر فی الحال مسئلہ بنے ہوئے ہیں۔ کیونکہ تمام تر چینلز متاثر ہیں۔ جس کی وجہ سے سیلاب سے بچ جانے والی فصلوں کو پانی کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے کمشنر ملاکنڈ نے ایک اجلاس میں تمام سیکرٹری ایریگیشن، سیکرٹری پبلک ہیلتھ و دیگر اداروں سے فوری طور کام کرنے ہدایت کی ہے۔ تاکہ لوگوں کو مشکلات سے نکالا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا۔ کہ ریشن میں دو دنوں کے اندر متاثرہ پل کی جگہ سٹیل پل تعمیر کیا جائے گا۔ پل ٹرک میں لوڈ ہو چکا ہے۔جمعرات کی شام تک ریشن پہنچ جائے گا۔ اور پل بحال کیا جائے گا۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے کہا۔ کہ متاثرین کو کمپنسیشن دینے کیلئے ویریفیکیشن کا عمل جاری ہے۔ جوں یہ مکمل ہو گا۔ چیک دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ انتظامیہ کی طرف ہر ممکن کوشش جاری ہے۔ انشا اللہ بہت جلد لوگوں کو مشکلات سے نکالنے میں کامیاب ہوں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں