358

نئے ڈسٹرکٹ کے نام پر انہیں مصیبت سے دوچار کر دیا گیا ہے۔ اس قسم کا لاوارث ضلع پی ٹی آئی کی چترال کی قیادت اور صوبائی حکومت کو مبارک ہو۔…ریشن متاثرین احتجاج

چترال (محکم الدین) دس دنوں سے محصورریشن متاثرین بالاخر حکومت کی بے حسی کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے۔ اور جمعرات کے روز ریشن میں احتجاجی مظاہرہ اور جلسہ منعقد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان کی مشکلات کا مذاق اڑارہی ہے۔ اوردس دن گزرنے کے باوجود تاحال ان کی کوئی مددنہیں کی گئی ہے۔ مقریرن نے جلسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ ریشن پل سیلاب بردہوئے دس دن گزر چکے ہیں۔ مقامی لوگوں اور این جی او کے رضاکاروں نے مل کر ایک پیدل پل تعمیر کیا تھا۔ وہ بھی گذشتہ روز کی بارشوں کے دوران سیلاب برد ہوا۔ اب مسافر خواتین نالہ عبور کرنے کیلئے پانی میں سے گذرنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔ جس سے بے پردگی کا شکار ہورہی ہیں لیکن حکومت اور مقامی انتظامیہ کواس کا ذرا برابر احساس نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک سیلاب متاثرین کو خوراک ٹینٹ تک فراہم نہ کئے گئے۔ متاثرین کا تمام انحصار این جی اوز پر ہے۔ جو ان کی مدد کر رہے ہیں۔ گذشتہ دس دنوں سے ریشن تاریکی میں ڈوبا ہوا ہے۔ پیڈو بجلی گھر کی نہر کو نقصان پہنچا ہے۔ اور متاثرین سیلاب کے مزید خدشات کے باوجود اندھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ احتجاجی مقررین نے مطالبہ کیا کہ ریشن مستقل بنیادوں پر آفت زدہ علاقہ بن گیا ہے۔ لہذا یہاں کے لوگوں کو محفوظ جگہ فراہم کیا جائے۔ جہاں وہ امن سے مستقل بنیادوں پر رہائش اختیار کر سکیں۔ انہوں نے متاثرہ پل کے حوالے سے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ دو لاکھ کی آبادی گذشتہ دس دنوں سے محصور ہے۔ خوراک کی اشیاء ختم ہو چکے ہیں، تاجر مزید سامان کی ترسیل سے قاصر ہیں لیکن حکومت اور مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا جب تک پل پر عملی کام شروع نہیں کیا جا تا۔ صرف باتوں پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ مظاہرین نے چترال کے ایم این اے ور ایم پی ایز کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ کہ ان کی نا اہلی اور کمزوری کے باعث حکومت ریشن متاثرین کی طرف توجہ نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ نئے ڈسٹرکٹ کے نام پر انہیں مصیبت سے دوچار کر دیا گیا ہے۔ اس قسم کا لاوارث ضلع پی ٹی آئی کی چترال کی قیادت اور صوبائی حکومت کو مبارک ہو۔ ہمیں ایسا بے دست و پا ضلع ہر گز نہیں چاہیے۔اُنہوں نے کہا کہ 10ستمبر تک ہمارے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں سب ڈویژن مستوج روڈ کو بلاک کیا جائیگا۔ احتجاجی جلسے سے سید سردار حسین شاہ،نادر جنگ، عبدالرب، سابق ناظم علاؤ الدین عرفی،قیوم، نبی خان، علی شیر خان،ابوللیث رمداسی اورقربان وغیرہ نے خطاب کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں