307

دارالقضا سوات ڈویژنل بنچ نے پرویز لال کے کیس کی سماعت کی اور ڈی۔سی اپر چترال کا تھری ایم۔پی۔او کا حکم نامہ ختم کرکے کیس نمٹا دی

8 ستمبر 2020 کو ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے ایک مراسلے کے زریعے پرویز لال کے خلاف امن عامہ کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاکر مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم۔پی۔او) آرڈیننس سیکشن تھری کے ذریعے گرفتار کرکے ایک مہینے کیلئے ڈیرہ اسماعیل خان جیل منتقل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اس اقدام کو پرویز لال نے پشاور ہائی کورٹ مینگورہ بنچ (دارالقضا سوات) میں بوساطت رحیم اللہ چترالی ایڈوکیٹ چیلنج کر رکھا تھا۔آج مورخہ 29 ستمبر 2020 کو جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل ڈویژنل بنچ نے اس کیس کی سماعت کی اور ڈی۔سی اپر چترال کا تھری ایم۔پی۔او کا حکم نامہ ختم کرکے کیس نمٹا دی۔ کورٹ روم میں پرویز لال کے ساتھ اپر چترال سے خاصی تعداد میں لوگ پیش ہوئے جن میں فضل قادر، بہار احمد، حیات شاہ، ذاکر کالام خان ایڈوکیٹ ، صوبیدار بشیر احمد اور اقبال صاحبان شامل تھے۔ پرویز لال نے کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے سوشل، الیکٹرانک، پرنٹ میڈیا اور تمام چاہنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں