372

چترالی ختاں ۔۔……تحریر.. افگں رضا

قدیم چترالی مکاں کے دروازے بہت نیچے ہوتے ہے ان کی لمبائی زیادہ سے زیادہ ساڑھے چار فیٹ ہوتی تھی اس بارے میں غالب قیاس یہ کیا جاتا تھا کہ دروازے کا س طرح پست ہونا دفاعی لحاظ سے اہم تھا،کیونکہ باہر سے حملہ آور جس تعداد سے بھی اکر حملہ کرتے تو گھر کے اندر دفاعی پوزیشن والا چاہے کتنا ہی کمزور کیوں نہ ہو،وہ اسی تنک اور پست دروازے کی وجہ سے اپنا دفاع خوب کر سکتا تھا۔اس سے اندر داخل ہوتے ہی بیرونی دیوار کے ساتھ جو حصہ ہوتا اسے #شوم کہتے تھے، یہ لکڑیاں اسٹاک کرنے کی جگہ ہوتی تھی،عموما ہر گھر کی چھت کے دو شہتیر ہوتے تھے جن کو سہارا دینے کیلے پانچ ستوں ہوتے تھے۔۔یہ شہتیر دیواروں سے دونوں جانب مناسب فاصلوں پر ہوتے تھے۔ان شہتیر سے دیواروں تک کا جو حصہ ہوتا تھا،اس کے نیچے زمیں والے حصے کو نخ کہلاتے تھے جن کی ترقیاتی شکل بیٹ ہیں۔۔انہی چار ستونوں کے اندر جو بیٹھک ہوتی تھی اسے بیند کہتے تھے۔ان ستونوں سے بالائی حصے پر دیوار کے ساتھ ایک ستوں ہوتا تھا،جسے شیرو ٹھوں کہتے تھے،دائیں بائیں جانب دیواروں کے ساتھ شہتیر کے بلمقابل لکڑی کے باریک سی شہتیر لگای جاتی تھی،انہیں کھنجارس کہلاتے تھے۔ان شہتیروں کے دونوں جانب افقی شکل میں لکڑیاں ڈالے جاتے تھے ، جنہیں نخدارو کہتے تھے، نخداروں کے اوپر چھوٹی چھوٹی لکڑیوں کے ٹکڑے انتہائی ترتیب کے ساتھ سجاے جاتے ہیں، انہیں توارچ کہتے ہیں،جن کے اوپر درختوں کے چھلکے ڈال کر کیچڑ سے اسے ہموار کیا جاتاہے ، یہ اس زمانے کے مکانات کے چھت ہوتے تھے۔ان چاروں ستونوں سے تا بالائی دیوار تک،لکڑیوں کے تختیاں یا گول لکڑیاں انتہائی مہارت کے ساتھ سجاکر بلندی کی طرف لے جاتے تھے جو ایک خاص مقام کو پہنچ کر اختیتام پزیر ہوتے ہیں۔وہاں ایک کھڑکی نما سوراخ بنایا جاتا ہے جسے کوماڑ کہتے ہیں۔اسی کوماڑ کے سیدھا نیچےچولہا ہوتی ہیں۔اسی چولہے سے بالائی دیوار تک کا حصہ ٹیک کہلاتا ہیں،جہاں گھر کے کھانے پینے کی ساماں اور اثاثے رکھ دیے جاتے ہیں۔۔ دائیں طرف والے ستوں سے بالائی دیوار کا جو حصہ ہوتا ہے ،اسے نیمیژینی نخ کہتے ہیں۔اسی نیمیژینی نخ والے حصے میں ختاں کے زیریں حصے میں شوم کے ساتھ،نمیژینی نخ کے بلمقانل غسل خانہ ہوتی تھی،جسے دیوار کے ساتھ پردہ کیا جاتا تھا۔ اس قدیم روایتی کمرے کے تمام اندرونی حصوں کے جائزوں کے بعد قاری کو سمجھنے میں کوئ دشواری نہیں اتی کہ یہی ایک کمرہ بیک وقت بیٹھک بھی ہیں،باورچی خانہ یا کچن بھی ہیں،بیڈروم بھی ہیں ،جاھےنماز بھی ہیں، غسل خانہ بھی اور لکڑیوں کے اسٹاک بھی ہیں۔۔ دنیا کے کسی تہذيب میں بھی اس قدیم کمرے کی خصوصیات کا پایا جانا بہت مشکل ہیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں