363

جمعیت علماء اسلام چترال لوئیر….مقامی عوام کو2700کے مقابلے میں 1960روپے میں آٹامل رہاتھا اب مل کو سیل کرنے سے غریب عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں

چترال(نمائندہ ) جمعیت علماء اسلام چترال لوئیر کے مجلس عاملہ کا اہم ترین اجلاس زیر صدارت امیر جمعیت علماء اسلام مولانا عبدالرحمن منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف امور پر گفتگو ہوئی اجلاس میں تاریخی ختم نبوت کانفرنس چترال کے انعقاد کے سلسلے میں تمام علماء کرام ائیمہ مساجد خطباء کرام دینی مدارس کالج وسکول کے طلباء کارکنان جمعیت وزمہ داران جمعیت، جمعیت طلباء اسلام کے نوجوانوں کی خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا اجلاس میں ارندو سے لیکر بروغل تک تمام شر کت کنندگان کی دینی جذبات کو سلام پیش کیا گیا اجلاس میں تمام سیاسی جماعت کی قیادت اور کارکنوں تجار یونین ڈرائیور یونین مختلف سوسایٹیز کے ممبران ال نان گزیٹد ملازمین وضلعی انتظامیہ کے سربراہان اور افیسر صاحبان اور تمام سرکاری ونیم سرکاری اداروں کے زمہ داران کی طرف سے شرکت مشاورت اور ہمدردی پر ان سب کا شکریہ ادا کیا گیا اجلاس میں 17اور18اکتوبر کے صوبائی مجلس عمومی کے اجلاس میں لوئر چترال کے تمام صوبائئ اراکین کی شرکت کولازمی قرار دیا گیا اور16تاریخ کو چترال سے روانہ ہونے کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں لوئیر چترال ضلعی مجلس عمومی کا د ستوری اجلاس 8نومبر بعمل 10 بجے بروز اتوار بمقام مدرسہ تحفیظ القران دنین چترال میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے لئے دعوت نامہ ارسال کئے جائینگے اجلاس میں چترال کو صوبہ گلگت کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے دیر لوئیر دیر اپر چترال لوئیر چترال اپر کے اضلاع پر مشتمل الگ ڈویژن بنانے کی جدوجہد کی بھر پور تائید کی گئی اجلاس میں چترال لوکل آٹا مل کو بند کرنے کی وجہ سے عوام چترال کی شدید مشکلات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کیونکہ مقامی عوام کو2700کے مقابلے میں 1960روپے میں آٹامل رہاتھا اب مل کو سیل کرنے سے غریب عوام شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد سے گزارش کی گئی کہ فلور مل کو چالو کرکے عوام کی پریشانیوں کو دور کریں اورفلور مل سے غیر قانونی ترسیل پر کنٹرول کے لئے موثر حکمت عملی وضع کرئے فلور مل بند کرنا مسئلے کا ہر گز حل نہیں۔ اجلاس میں قاید جمعیت کی ولولہ انگیز قیادت پر فخر کا اظہار کیا گیا اور قاید کی ہر حکم کو دل وجان سے تسلیم کرنے کا عہد کیا گیا۔ اجلاس میں آئے روز علماء کرام کی شہادت اور حکومت کی طرف سے سیکورٹی میں ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں ملک کے نامور عالم دین حضرت مولاناعادل خان کی بے وقت شہادت اور مسلمانوں اور دینی اداروں کی نا قابل تلافی نقصان پر رنج وغم کا اظہار کیاگیا اور مرحوم شہید کے ساتھ تمام مرحوم شیوخ کی بلند درجات کے لئے دعائیں کی گئیں اور اجلاس کا اختتام ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں