کاینات کی ترتیب و تخلیق ہی ایسی ہے کہ اس میں تغیر و تبدل کا عنصر لازم ہے ۔انسان کو ہمیشہ ان افات کا سامنا رہا ہے ۔۔انسان اس لحاظ سے کمزور جسمانی لحاظ سے کمزور مخلوق ہے وہ ایسی آفات کا مقابلہ نہیں کر سکتی ۔۔معمولی سیلاب اس کو بہا کر لے جاتا ہے ۔زلزلہ کا ایک جھٹکا اس کو جھنجھوڑ کے رکھ دیتا ہے ۔گرمی سردی بھی اس کی برداشت سے باہر رہی ہیں ۔ایک وایرس اس کو ہلکا کررکھ دیتا ہے ۔۔بس وہ اپنی عقل کے بل بوتے ان کے مقابلے کے لیے تدابیر بناتا ہے اور اپنی بساط کے مطابق ان سے مجفوظ ہونے کی سعی کرتا ہے ۔۔موجود صدی ایک لحاظ سے ساینسی ترقی کی صدی رہی ہے ۔۔اس صدی میں پیدا ہونے والے انسان نے سب سے زیادہ تبدیلیاں دیکھا ۔۔حیرت انگیز ساینسی ایجادات ہوے مگر اس کے ساتھ ساتھ انسان بہت زیادہ آفات کا شکار ہوا ۔۔کچھ ان کے اپنے ہاتھوں تباہی آئ کچھ نیچر نے جھجھوڑ کے رکھ دیا ۔۔کرہ ارض پر بہت زیادہ تبدیلیاں آنے کے خطرہ