475

نو تشکیل شدہ چترال ڈاکٹر ز فورم(سی ڈی ایف) کے کابینہ کی حلف وفاداری کی تقریب،ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان نے اُن سے حلف لیا

چترال(ڈیلی چترال نیوز)نو تشکیل شدہ چترال ڈاکٹر ز فورم(سی ڈی ایف) کے کابینہ کی حلف وفاداری کی تقریب ہفتے کے روز مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی جس میں ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان نے صدر ڈاکٹر آصف علی شاہ، سینئر نائب صدر ڈاکٹر معراج، نائب صدور سردار نواز اور ڈاکٹر شفیع الدین، جنرل سیکرٹری ڈاکٹرمحمود عالم، فنانس سیکرٹری بہادر علی خان اور انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر خالد احمد سے حلف لیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عباس حیات نے فورم کے سامنے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے سی سی یو، آ ئیں سی یو، آرتھو پیڈکے یونٹ، نیورو سرجری یونٹ،یورالوجی یونث،، ڈائگناسٹک سہولیات، اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی کمی، بیڈز کی کمی، پشاور ریفر کردہ مریضوں کے لئے ٹرانسپورٹ اور ہسپتال کے اندر سیکورٹی کی ناقص انتظام کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو بہتر ہیلتھ کیئر فیسیلیٹی کی فراہمی اور ڈاکٹروں کو معاشرے میں ان کا جائز مقام دلانا اور ان کے مسائل حل کرناضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر منتخب نمائندوں سمیت دوسرے اسٹیک ہولڈرزکے پاس ٹائم ہو مریضوں کے پاس جائیں تو ہمیں وقت دے کر ان مسائل کو سننا ہوگا۔ انہوں نے ڈاکٹر وں کو درپیش مسائل میں رہائش کو سب سے گھمبیر مسئلہ قرار دیا جس کی وجہ سے غیر مقامی ڈاکٹر یہاں نہیں ٹھرتے اور تبادلہ کراتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ سنگور ڈاکٹرز کالونی میں قابض دوسرے محکمہ جات کے افسران سے بنگلے خالی کرائے جائیں۔
صدرمحفل رکن صوبائی اسمبلی مولاناہدایت الرحمان نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمودخان سوات کے بعد چترال کواپنادوسراگھرسمجھاہے چترال کی پسماندگی کومددنظررکھتے ہوئے حزب اقتدارکے ایم پی ایز سے زیادہ فنڈزچترال کے لئے مختص کی ہے۔جوخراج تحسین کے مستحق ہیں۔امبریلااسکیم کے تحت چترال میں 18نئے سکول بنانے اور10قدرتی آفات سے متاثرہ سکولوں کی مکمل مرمت کی منظوری دی ہے۔انہوں نے کہاکہ چترال میں سٹرکوں کی تعمیرمحکمہ صحت کے مسائل حل کرنے سمیت دیگربہت سارے منصوبوں پرپانچ چھ مہینے کے اندر کام شروع کیاجائے انشااللہ تعالیٰ چترال کی تقدیربدل جائے گی۔ایم پی اے نے چترال کے تمام مسائل اے ڈی پی میں ڈالنے کی یقین دہانی کی۔
مہمان خصوصی اے ڈی سی ریلیف لوئر چترال عبدالولی خان نے کہاکہ چترال بھرکے ہسپتالوں میں کورنا کی وبا کے دوران اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ڈاکٹرز،نرسز اور عملہ شہریوں کی جانیں بچانے میں مصروف عمل ہے۔ کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر کام کرنے والے طبی عملے کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ڈاکٹرفورم ہرقسم کی تعاون کی یقین دہانی کی۔
ڈی ایچ او ڈاکٹر حیدر الملک نے فورم کے قیام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈاکٹروں کے ساتھ ساتھ عام مریضوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی کوشاں ہیں۔ چترال میں بہت زیادہ مسائل درپیش ہیں کیونکہ چترال حکومت کی ترجیحی لسٹ میں نہیں ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس سال کا پٹرول کا بجٹ صرف ساڑھے 4لاکھ روپے ہے۔ اپر چترال کے ایکٹنگ ڈی ایچ او ڈاکٹر فرمان ولی نے نو زائیدہ ضلعے کے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ پورے ضلع کے ہسپتالوں میں صرف پانچ ڈاکٹر ہیں جنہیں کووڈ 19 سمیت انتظام چلانا اور مریضوں کا علاج بھی کرنا ہوتا ہے جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں سہولیات بی ایچ یو کے برابر بھی نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کی سینئر پوزیشن پر کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کے میڈیکل سپرنٹینڈنٹ ڈاکٹر شمیم نے مسائل بیان کرتے ہوئے کہا کہ دونوں اضلاع میں مریضوں کا بوجھ اس ہسپتال پر پڑتا ہے۔ مسائل کو ہر فورم پر اجاگر کیا ہے جس کے مسائل میں ڈاکٹروں کی 60 فیصد کمی، 80فیصد اسپیشلسٹ ڈاکٹروں کی کمی، بجٹ کی شدید کمی، بی کیٹیگری میں ہونے کے باوجود ہسپتال میں توسیع نہ ہونا، مینٹل ہیلتھ کیئر کا نہ ہونا، علاقے کے مطابق پالیسی نہ بنانا شامل ہیں۔
اس موقع پرنومنتخب صدرڈاکٹراصف علی شاہ،سابق ایم ایس ڈاکٹرنذیراحمد،ڈاکٹرنورالسلام،نائب امیرجمعیت علماء اسلام لوئرچترال ممتازعالم دین قاری جمال عبدالناصر،سابق ایم پی اے سیداحمدخان،سابق امیرجماعت اسلامی چترال مولاناجمشیداحمد،آغاخان ہیلتھ سروس اپرچترال کے سینئرڈاکٹرکریم،ممتازسیاسی وسماجی کارکن سابق تحصیل ناظم سرتاج احمدخان،ڈاکٹرفرمان نظار اوردیگرنے بھی خطاب کئے۔اس موقع پرجماعت اسلامی اپرچترال کے امیرمولاناجاویداحمد،آغاخان ہیلتھ سروس خیبرپختونخوا اورپنجاب کے ریجنل ہیڈمعراج الدین،قاری سلامت اللہ ،تجاریونین چترال کے صدرشبیراحمد،دورش کے صدرگل نواز ،ڈرائیوریونین چترال کے صدرصابیراحمداوردیگرموجودتھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں