327

چترال فلورملز سے سبسڈائزد آٹے کی قلت ضلعی انتظامیہ، فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور ٹائیگر فورس کے ہاتھوں مزید گھمبیر ہوگئی

چترال / چترال فلورملز سے سبسڈائزد آٹے کی قلت ضلعی انتظامیہ، فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور حکومتی ٹائیگر فورس کے ہاتھوں مزید گھمبیر ہوگئی اور عام لوگوں کے لئے کم قیمت آٹے کا حصول ناممکن بن کر رہ گئی ہے اور لوگوں کو سستا بازار میں ایک بوری آٹے کے لئے ذلیل وخوار ہونا پڑ رہا ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ سیل پائنٹوں کے ذریعے آٹے کی تقسیم سے بہت ہی آسانی سے کم قیمت پر چترال فلورملز کا معیاری آٹا دستیاب ہوتا تھا اور وہ راشن کے دوسرے آئیٹم سبسڈائزڈ آٹا کے ساتھ اپنی قریب ترین سیل پوائینٹ سے خریدلیتے تھے جبکہ انہیں شہر میں صرف ایک جگہ قائم نام نہاد سستا بازار میں جاکر لمبی قطار میں کھڑا ہونا پڑرہا ہے جوکہ اکثریت کے لئے ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہارکیاکہ اپر چترال کو صرف چار بوری آٹا کی سمگلنگ کا بہانہ بناکر فلور ملز کو ایک ماہ تک غیر ضروری طور پر سیل کرکے آٹے کی قلت کا سماں پیداکردیا اور صارفین کو 1980روپے کی بجائے 2900روپے کا فی 40کلوگرام آٹا خریدنے پرمجبور کیا گیا جوکہ دوسرے شہروں میں قائم فلور ملز کے ڈیلروں کی سازش کا حصہ ہے کیونکہ چترال فلور ملز کی وجہ سے ان کی سیلز میں واضح کمی آئی تھی۔ چترال کے صارفین کا کہنا ہے کہ سمگلنگ کا سلسلہ روکنے کی بجائے ضلعی انتظامیہ کا فیصلہ نہایت غیر دانشمندانہ فیصلہ تھا جس کا وزیر اعلیٰ، چیف سیکرٹری اور دوسرے اعلیٰ حکام کو سخت نوٹس لینا چاہئے۔ انہوں نے مطالبہ کیاکہ سیل پوائنٹوں کے ذریعے آٹا کی تقسیم کا سلسلہ فی الفور شروع کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں