290

چترال کے گیارہ پولو گراونڈز کی بحالی و تزین پر 14کروڑ روپے کی لاگت سے کام ہو رہا ہے۔معاون خصوصی وزیر اعلیٰ وزیرزادہ

چترال (محکم الدین) پولو بادشاہوں کا کھیل اور کھیلوں کا بادشاہ ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس کھیل کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر فروغ دینے کیلئے اب تک کوئی خاص کوشش نہیں کی گئی۔ جس کی وجہ سے اس کھیل کے شایقین کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔ تاہم یہ پہلا موقع ہے۔ کہ قیام پاکستان کے بعد اس کھیل کی بقا اور فروغ کیلئے موجودہ حکومت نے سنجیدہ اقدامات اُٹھائے ہیں۔ اور 14کروڑ روپے کی لاگت سے چترال کے گیارہ پولو گراونڈز کی بحالی و تزین پر کام ہو رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا وزیر زادہ نے گذشتہ روز دروش پولوگراؤنڈ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں کا کھیلوں پر توجہ نہ ہونے کے برابر تھا۔ جبکہ ہم نہ صرف پولو جیسے مقبول و معروف کھیل کو ترقی دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بلکہ دیگر کھیلوں کی ترقی بھی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ تاکہ ایک طرف سپورٹس سے وابستہ جوانوں کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملے اور دوسری طرف شائقین کو صحت مند تفریح میسر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پولو کا کوئی آئین اب تک موجود نہیں تھا۔ سابق ڈپٹی کمشنر تنویر احمد نے اس پر کام کرکے آئین بنایا۔ اُس آئین کے مطابق آیندہ اقدامات ا ٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے چترال میں آٹم ٹورزم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس علاقے میں سمر ٹورزم کو ترقی دینے کیلئے اقدامات نہ کئے گئے ہوں، وہاں خزان اور سرمائی سیاحت کی بات کرنا بے معنی سی لگتی ہے۔ موجودہ حکومت نے سیاحت کی ترقی کیلئے اقدامات کا آغاز کیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے کوڈ 19نے سیاحت کو بہت نقصان پہنچا یا۔ تاہم سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات اپنی جگہ پر موجود ہیں۔ جونہی کوڈ 19کی اس مشکل سے نکلیں گے۔ اس سلسلے میں اقدامات کو تیز کریں گے۔ انہوں نے کہا ہمارے پاس سیاحت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ مڈکلشٹ ٹورزم کیلئے بہت دلچسپ ایریا ہے جس سے سیاحت کو غیر معمولی فروغ ملے گا۔ اس طرح چترال کے کئی علاقے بشمول کالاش ویلیز سیاحوں کی دلچسپی کے مقامات ہیں لیکن سیاحتی علاقوں سے وابستہ لوگوں کو بھی حکومت کے شانہ بشانہ سیاحت کی ترقی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جس میں ماحول کی صفائی، بہتر اخلاق، اور ہسپٹالٹی کی تربیت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالاش ویلیز کی ترقی کیلئے کالاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے زیر نگرانی علاقے کی ترقی اور کالاش کلچر و رسومات کے تحفظ کے حوالے سے کام کئے جائیں گے۔ اس کا بمبوریت میں باقاعدہ دفتر ہو گا اور 19گریڈ کا آفیسر اُس کا ڈائریکٹر اور دیگر اسٹاف ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جنجریت کوہ کو بھی دائرہ کار میں شامل کیا گیا ہے کیونکہ اس میں کالاش قبیلے کے صدیوں پرانی بہت سے باقیات موجود ہیں۔ اور سیاحتی نقطہ نگاہ سے بھی یہ خوبصورت علاقہ کالاش ویلیز کے قریب ترین وادیوں میں شامل ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں