283

چترالی طلباء کے ساتھ پشاور یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے تشدد قابل مذمت ہے۔ہاسٹل کھول کر قیام کرنے کی اجازت دی جائے۔سلیم خان

چترال(نمائندہ )سابق صوبائی وزیرضلعی صدر پی پی پی لو ئر چترال سلیم خان نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ روز یونیورسٹی اور پشاور کے انتظامیہ کی جانب سے جو تشدد اور بعدازان4گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھنا قابل مذمت اقدام ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ سب کو معلوم ہے کہ چترال ایک دور دراز علاقہ ہے۔وہاں پر گاؤں میں انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے جبکہ کرونا وباء کی وجہ سے ان لائن کلاسوں کا اجراء تمام تعلیمی اداروں کی طرف سے کیا گیا ہے۔جن علاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت موجود نہیں ہے وہاں کے طالب علم کس طرح ان لائن کلاسیں لیکر اپنی پڑھائی جاری رکھ سکیں گے۔اُنہوں نے کہا کہ پشاور یونیورسٹی کے پروسٹ آفس میں چترالی طلباء کو بلاکران کے ساتھ تشدد کرنا بعد ازان پولیس کی طرف سے ان کو حبس بے جا میں رکھنا تعلیم کی توہین ہے۔اُنہوں نے وزیراعلیٰ،گورنر خیبر پختونخواہ اور وزیر تعلیم سے مطالبہ کیا کہ وہ چترالی طلباء کے ساتھ زیادتی اور ظلم کی تحقیقات کرکے اس واقعے میں ملوث انتظامیہ کو فوری برطرف کرے اور چترالی طالب علموں کیلئے ہاسٹلوں میں قیام کرکے اپنی پڑھائی کو جاری رکھنے کی اجازت دی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں