293

چترال میں محکمہ جنگلات کے زیر اہتمام موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح

چترال (نمائندہ) چترال میں محکمہ جنگلات کے زیر اہتمام موسم بہار کی شجرکاری مہم کا افتتاح کرتے ہوئے چترال ٹاسک فورس کے کمانڈنٹ کرنل علی ظفر نے کہا ہے کہ اس کرہ ارض اور نسل کی بقا کی خاطر ہمیں شجرکاری کو سب سے اولیت دے کر ذیادہ سے ذیادہ تعداد میں درخت لگاکر اس خطرے سے ملک کو بچانے کی فکر کرنی چاہئے جوکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق صدقہ جاریہ اور فلاح اخروی کا ذریعہ بھی ہے۔ دنین میں وائلڈ لائف ریسٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انسان کو زندہ رہنے کے لئے اکسیجن ہی کی ضرورت ہے اور درخت اس کا ذریعہ ہے جس سے پودوں کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے اور جنگلات کی بے دریغ کٹائی کا مطلب انسان کا اپنے ہاتھوں آپ کو تباہ وبرباد کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیاکہ ٹمبر مافیا نے جنگلات کو اپنے چند کوڑیوں کے لئے تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک آرمی شجرکاری میں برابر شریک ہے اور گزشتہ سال 6لاکھ پودے لگادی۔ اس موقع پر موجود ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جاوید الرحمن نے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان کے احکامات کے مطابق گزشتہ سال عدالتوں کے احاطے میں پانچ ہزار کی تعداد میں پودے لگادئیے گئے۔ انہوں نے کہاکہ پودا لگانے کے بعد اس کی دیکھ بال اور حفاظت بھی ضروری ہے اور صرف شجرکاری کی تلقین ہی کافی نہیں بلکہ ایک ایک پودے کی نشونما کے لئے بھی مہم ناگزیر ہے۔ ڈویژنل فارسٹ افیسر احمد جلیل نے اپنے خطاب میں کہاکہ بلین ٹری سونامی نے پانچ سال میں ریکارڈ کامیابی حاصل کی تھی جبکہ کے پی میں ٹین بلین ٹری سونامی کی کامیابی باقی صوبوں کے لئے ماڈل بن گئی ہے اور اب اس کے تجربات سے استفادہ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سال بارش نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہےاور تمام مشکلات کے باوجود 25سو ہیکٹر پر شجرکاری ہوئی ہے اور 2200پودے فی ہیکٹر لگادئیے گئے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال 80لاکھ پودے تقسیم کئے جبکہ اس سال اب تک 7لاکھ پودے تقسیم کئے۔ رینج افیسریوسف فرہاد نے اپنے خطاب میں کہاکہ موسمیاتی تبدیلی سے زمین کو جو خطرات لاحق ہیں، ان میں گلیشیروں کا پگھل جانا سب سے خطرناک ہے اور شجرکاری سے اس خطرے کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے۔تقریب میں محکمہ والڈ کی طرف سے شرکاء کو سوئنیر بھی دئیے گئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں