496

ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کے انتخابات ، غلام حضرت انقلابی ایڈوکیٹ صدر منتخب

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کے انتخابات برائے 2016-17 مکمل ہو گئے ۔ صدارت کیلئے دو امیدواروں غلام حضرت انقلابی اور سراج الدین ربانی ایڈوکیٹ کے مابین انتہائی کانٹے دار ون ٹو ون مقابلہ ہوا ۔ جس میں غلام حضرت انقلابی ایڈوکیٹ نے دو ووٹوں سے اپنے مدمقابل سراج الدین ربانی ایڈوکیٹ کو شکست دی ۔ اور صدارت کے عہدے کیلئے منتخب ہوگئے ۔ دیگر عہدوں کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے ۔ جن میں نائب صدر لطیف اللہ ایڈوکیٹ ، جنرل سیکرٹری شمس الاسلام ، فنانس سیکرٹری معز الدین بہرام اور سیکرٹری لائبریرین عالمزیب جونئیر شامل ہیں ۔ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال میں کل رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 60 تھی جو 31اور 29 کے ہندسوں میں تقسیم ہوئے ۔انتخابات انتہائی پُر امن ماحول میں انجام پائے ، جبکہ انتخابی عمل کی انجام دہی میں سلمان نادر ایڈوکیٹ الیکشن کمشنر ، مسرور نادر تاج جنرل سیکرٹری اور تنزیل الرحمن و اسد الرحمن نے بطور ممبر خدمات انجام دیں ، ۔ وکلاء نے ووٹ میں انتہائی دلچسپی کا مظاہرہ کیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نو منتخب صدر غلام حضرت انقلابی نے کہا ۔ کہ وہ قانون کی بالا دستی ، چترال جوڈیشل کمپلیکس کی تعمیر اور ہائی کورٹ بنچ کے قیام کی ترجیحات لے کر آئے ہیں ۔ اور انشا ء اللہ دوستوں کے تعاون سے یہ مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوں گے ۔ انہوں نے اے ڈی جے کی آسامیوں میں چترال کو محر وم رکھنے پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا ۔ اور اسے ذمہ دار وکلاء کی کمزوری قرار دیا۔ انہوں نے بار کونسل کے اصول و قوانین پر ہر صورت عمل کرنے اور بلا امتیاز خد مت کرنے کے عزم کا اظہار کیا ۔ او ر کہا کہ یہ میری زندگی کا مشن ہے ۔ انہوں نے اپنے مد مقابل سراج الدین ایڈوکیٹ کے کردار کی تعریف کی ۔ اور کہا ۔ کہ انتخابات جمہوری عمل کا حصہ ہیں۔ جسے ہر صورت مکمل کرنا پڑتا ہے ۔ اور میں اُن کی شکست کو کامیابی سے تعبیر کرتا ہوں ۔ غلام حضرت انقلابی نے کہا ۔ کہ چترال ہم سب کا ہے ۔ اور اسکے مسائل پر ہمیں مل کر توجہ دینے کی ضرورت ہے ، اور میری کوشش ہے کہ وکلاء کے مسائل کے ساتھ ساتھ عوامی مسائل بھی حل کرنے کی جدو جہد کی جائے ۔ اور اس سلسلے میں اپر چترال کی سابقہ ضلع کی حیثیت بحال کرنے کی کوشش بھی میرے مشن میں شامل ہے ۔ تاکہ روزگار کے علاوہ لوگوں کے دیگر مسائل ہو سکیں ۔ صوبائی بار کونسل کے صدر عبدالولی خان ایڈوکیٹ نے اس موقع پر نومنتخب صدر بار کو مبارکباد دی ۔اور کہا ۔ کہ بطور ممبر بار کونسل انہوں نے چترال کے وکلاء کیلئے جو خدمات انجام دیں ۔ وہ سب پر عیاں ہیں ۔انہوں نے کہا ۔ کہ بونی بار اودر دروش بار صوبائی بار کونسل کے قوانین کے تحت چترال بار میں ووٹ نہیں دے سکتے ،کیونکہ ایک ممبر صرف ایک مقام پر ووٹ دینے کا مجازہے ۔ تقریب سے سراج الدین ربانی ایڈوکیٹ نے تمام وکلاء کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ۔ کہ دوستوں نے جو فیصلہ کیا ۔ وہ اُنہیں قبول ہے ۔ تاہم وہ اپنی خدمات جاری رکھیں گے ۔ ا لیکشن کمشنر سلمان نادر نے انتخابی عمل کے دوران بھر پور تعاون کرنے پر وکلاء کا شکریہ ادا کیا ۔ اور نومنتخب صدر سے کہا ۔ کہ بار کے تما م دوستوں سے یکسان رویہ اپنایا جائے ۔ اور کسی قسم کی بھی امتیازی سلوک کی شکایت نہ ہو ۔ بعد آزان حضرت انقالابی کی کامیابی کی خوشی میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔ اور اُن کے حامیوں نے خوشی کا اظہار کیا ۔ واضح رہے کہ غلام حضرت انقلابی کا سیاسی تعلق پاکستان مسلم لیگ ن سے ہے ، جبکہ سراج الدین ربانی پاکستان تحریک انصاف چترال کے وکلاء رہنماؤں میں سے ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں