385

پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت وفاق پاکستان کے خلاف کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کی جائے گی۔ سابق ضلع ناظم

چترال/سابق ضلع ناظم اؤر جماعت اسلامی کے رہنما معفرت شاہ نے حکومتی اراضی کے بارے میں 1975ء کی ہوم اینڈ ٹرائیبل افئرز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت پیٹیشن میں عوام چترال کی اکثریت کی نمائندگی کرتے ہوئے فریق بننے کا اعلان کردیا۔ بدھ کے روز جاری کردہ ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ عوام کی اکثریت اس نوٹیفیکیشن پر شاملات دیہہ کی تعین پر تحفظات کے سوا متفق ہوکر اس پر عملدرآمد چاہتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ عوام کی اکثریت اس نوٹیفیکیشن کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کی حق میں ہرگز نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس بارے میں قانونی مشاورت کے بعد بہت جلد ہی پشاور ہائی کورٹ میں زیر سماعت وفاق پاکستان کے خلاف کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کی جائے گی۔ سابق ضلع ناظم نے کہا کہ اس نوٹیفیکیشن کو تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد جاری کردی گئی تھی جس میں شاہی خاندان کی ملکیت میں شامل کھانے کے ایک چمچے تک کا ذکر موجود ہے۔ انہوں نے ک 1969ء میں سابق ریاست چترال کو صوبہ سرحد میں شامل کرنیکے بعد حکومت نے ریاست پاکستان اور چترال کے سابق شاہی خاندان کے اثاثہ جات کا اس گزٹ میں تفصیلی ذکر موجود ہے جبکہ اس کی وجہ سے چراگاہوں، غیر آباد اراضی اور ریور بیڈ سمیت جنگلات پر نہ تھمنے والی تنازعات سر اٹھانے سے پہلے ہی دن توڑ گئے۔ انہوں نے کہا کہ معدودے چند افراد کا پوری چترال کے عوام کی نمائندگی کا دعویٰ کرتے ہوئے اس نوٹیفیکیشن کی مکمل تنسیخ ہرگز درست نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ شاملات دیہہ کے معاملے میں کوئی سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا اور عوام کو ان کے حق استفادہ سے کوئی نہیں روک سکیگا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں