779

پوچھا جو میں نے اِک دن خُدا سے

ڈاکٹر شاکرہ نندن

پوچھا جو میں نے اِک دن خُدا سے

اندر میرے یہ کیسا شور ہے

ہنسا مُجھ پر خُدا، پھر بولا

چاہتیں تیری کُچھ اور تھیں

تیرا راستہ کُچھ اور ہے

سیرت کا پاسباں تھا توُ

صورت پر تیرا زور ہے

آسمان، چاند و تارے آرزو تھی تیری

بند دیواروں کی قید پر زور ہے

خواب تھے تیرے کُھلی فضائوں کے

بزمِ دہر میں بسنے کی کوشش پُرزور ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں