313

چترال انفارمیشن اینڈ ہیلپنگ گروپ کی جانب سے یارخون (اناوچ) جیب ایکسیڈنٹ کے متاثرین کے ساتھ ہمدری کے حوالے سے پروگرام

  اپرچترال(ذاکرمحمدزخمی سے)چترال انفارمیشن اینڈ ہیلپنگ گروپ جوکہ چترال سے تعلق رکھنے والے خدمتِ خلق کے جذبے سے سرشار لوگوں کی آن لائن واٹسپ گروپ ہے۔جو گزشتہ سال کرونا وائریس کی پھیلاو کی وجہ ملک کے مختلف شہروں میں پھسے ہوئے اور پریشان حال لوگوں کی مدد کے لیے بنایا گیا۔یہ گروپ اپنی وجود میں آنے سے آج تک نہ صرف کرونا سے متاثرہ لوگوں کی مدد بھر پور طریقے سے کی بلکہ کرونا کی زور ٹوٹنے کے بعد بھی اپنی بے مثال خدمت کو جاری رکھ کر زندگی کے ہر شعبے میں اپنی بہتریں خدمات پیش کرتا آیا ہے۔ ابھی تک یہ گروپ سینکڑوں بے یار و مدد گار لوگوں کو ان کے گھروں تک پہنچانے کے علاوہ چترال اور گلگت کے مستحق خاندانوں میں راشن بھی تقسیم کر چکا ہے اسی طرح مریضوں کے علاج معالجے اور متاثر خاندانوں کی بحالی میں اپنا جاندار کردار ادا کر رہاہے۔ یہ گروپ چترال اور گلگت میں اپنی مقدور کے مطابق عملی خدمات میں مصروف ہے۔اور ہر دو علاقے کے درد دل اور مخلص لوگ اس گروپ میں شامل ہیں۔
اتوار کے روز چترال انفارمیشن اینڈ ہیلپنگ گروپ کی جانب سے یارخون (اناوچ) جیب ایکسیڈنٹ کے متاثرین کے ساتھ ہمدری اور نفسیاتی بحالی کے حوالے لائحہ عمل مرتب کرنے کے حوالے سے ایک پروگرام اپر چترال بونی میں منعقد ہوا جس میں چترال انفارمیشن اینڈ ہیلپنگ گروپ کے معزز اراکین کے ساتھ متاثرہ خاندانوں کے لواحقین نے شرکت کی۔پروگرام کا آغاز تلاوت کلام پاک اور مرحومین کی مغفرت کے دعا کے ساتھ کیا گیا۔مولانا خلیق الزمان خطیب شاہی مسجد چترال نے تلاوتِ کلام پاک اور دعائے معفرت کی سعادت حاصل کی۔ ایس۔پی انو سٹگیشن خالد خان،ڈاکٹر عبد لکریم ایس۔ڈی۔پی۔او مستوج محی الدین،علاو الدین عرفیؔ، اور ذاکر محمد زخمیؔ نے اس موقع پر اظہارِ خیال کیا۔ایس۔پی انوسٹگیشن خالد خان نے مذکورہ حادثے کے سبب انسانی جانوں کے ضیائع پر اظہارِ افسوس کیااور اسے دلخراش واقعہ قراردہا۔ اور اپنی دکھی بہین بھائیوں کے ساتھ دلی ہمدردی پر چترال کے قابلِ فخر فرزند محترم محمد ضیا سالکؔکے خدمات کی اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراجِ تحسین پیش کیا اور ان کا دلی ہمدردی اورپیغام حاضرین تک پہنچایا۔ یاد رہے محمد ضیا سالکؔ محترم رحمت عزیز سالکؔ کا فرزند ارجمند ہیں ان کا تعلق چترال کے گاوں لوٹ اویر سے ہے رحمت عزیز سالکؔ مرحوم برطانیہ میں رہ کر عرصہ دراز سے انسانیت کے خدمت کے لیے خود کو وقف کر رکھا تھا ان کے رخلت کے بعد اس عظیم خدمت کا بیڑہ محمد ضیا سالکؔ بطریقِ احسن اٹھا رکھے ہیں۔ آپ نہ صرف چترال بلکہ دنیا کے کم و بیش چالیس ممالک میں انسانیت کے عملی خدمت میں مصروف ہیں۔ اسی طرح انفارمیشن گروپ کی تواسط سے سانحہ یارخون کے متاثرین کے ساتھ عملی ہمدردی اور مالی اعانت بھی ضیا سالک ہی نے کی تھی۔ اس پر ہیلپنگ گروپ کے جملہ ممبران اپ کے مشکو رہیں۔تقریب میں ذاکر زخمی نے انفارمیشن گروپ کے اعراض و مقاصد اور مختصر کارکردگی پیش کی۔ اور چترال ار گلگت کے مخیر اور مخلص لوگوں کو ایک گروپ میں جمع کرنے پرمحمد علی مجاہدؔ اور فضل الرحمٰن شاہدؔ کے کاوشوں کو سراہا اور انہیں خراجِ تحسین پیش کی۔خطیب شاہی مسجد چترال خلیق الزمان نے متاثرہ خاندانوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ جب سے یہ دلخراش واقعہ پیش آیا ہے۔ ہم سب ہر صورت اپ سے رابطے میں رہے ہیں۔ اور ائیندہ بھی ہر طرح کے ہمدردی۔آ پ سے رہے گی۔ اُنہوں نے یقین دلایا کہ آپ اکیلے نہیں اگر چہ مرحومین کا نعیم البدل تو ہمارے پاس نہیں ہوتا تاہم انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہر وہ کام ہم کرینگے جس سے آپ کو ذہنی اطمینان حاصل ہوا اُنہوں نے اعلان کیا کہ مرحومین کے بچے،بچیوں کو اگر سبق کے لیے کوئی مسلہ ہو تو چھ سال سے دس سال تک کے بچوں،بچیوں کو مفت تعلیم دینے کی زمہ داری ہم پر ہے۔انہیں ہر وہ سہولیات فراہم کرینگے جو انہیں درکار گی ہواور گریجویشن تک ان کو مفت تعلیم دی جائیگی۔ متاثرین نے اس موقعے پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے چترال انفارمشین اینڈ ہیلپنگ گروپ کے خدمات پر تمام ممبراں کو خراج، تحسین پیش کیا۔اوردیار غیر میں رہتے ہوئے چترال کے لیے خدمات پر محمد ضیا سالکؔ کو سلام پیش کی۔ پروگرام کے آخر میں متاثرین کے بحالی کے لیے لائحہ عمل مرتب کیا گیا اور متاثرین میں کیشن تقسیم کی گئی نیز دعائیہ کلمات کے ساتھ پروگرام اختتام پذیر ہوا۔اس تقریب میں انفارمیشن اینڈ ہیلپنگ گروپ کے فعال ممبر شہزاد احمد شہزادؔ کے علاوہ،ایس۔ڈی۔پی۔او ہیڈ کوارٹراحمد عسی، چرمین چیپس رحمت علی جوہرؔاور نوجوان سوشل ایکٹیویسٹ افگن رضاؔ بھی موجود تھے۔ ایس۔ڈی۔پی۔او مستوج محی الدین اس تقریب کی میزبانی کر رہے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں