598

کینسرکیئرہسپتال لاہور کے ٹیم  چترالی  خواتین کیلئے بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے فری میموگرافئ کیمپ ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال میں لگایا گیا

چترال(ڈیلی چترال نیوز)کینسرکیئرہسپتال لاہور کے ٹیم  چترالی  خواتین کیلئے بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے فری میموگرافئ کیمپ ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال میں لگایا گیا۔کینسر کئیر ہسپتال لاہور کی طرف سے میمو گرافی کے لیے موبائل وین لاہور سے چترال پہنچائی  گئی تجربہ کار ماہرین کی نگرانی میں میمو گرافی کی جارہی ہے ۔چترال کے مختلف علاقوں میں چالیس سال سے زاہد عمرکے خواتین کے لئے فری میموگرافی  یعنی بسٹ ایکسرے کیمپ کاانعقاد کیاگیاہے ۔اس سلسلے میں پہلاکیمپ چترال شہیداسامہ وڑائج کیمپ ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال میں رکھاگیاہے جوتین دن تک جاری رہے گا۔فری میموگرافی کیمپ امریکہ میں مقیم چترال کے معروف سوشل ورکرروزیمن شاہ اورانکی اہلیہ نگہت شاہ کی کوششوں سے  اورمالی معاونت سےممکن ہوئی ہے۔

انہوں نے ایک اخباری بیان میں  کینسرکیئرہسپتال لاہورکے ایڈمنسٹریشن اورڈاکٹروں کاشکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ ان کی درخواست پرفری میڈیکل کیمپ کے لئے ڈاکٹروں کی ٹیم جدیدالات کے ساتھ چترال بھیج دی ہے جوکہ  ڈی ایچ کیوہسپتال میں کام شروع کی ہے ۔انہوں نے کہاکہ دوسراکیمپ لائس نائک حضرت الدین شہیدکے نام پرگرم چشمہ ہسپتال میں رکھاگیاہے جو30جولائی  سے یکم اگست تک جاری رہے گا۔اسی طرح اپرچترال کے ہیڈکواٹربونی میں صوبیدارظفرمرادشہیدکیمپ 2 اگست سے 4اگست تک ہوگااورمستوج خاص میں نائک محمدکریم شہیدکیمپ 5اگست سے 7اگست تک  ہوگا۔ اسی طرح اخری کرنل مراد کیمپ 9تا13اگست دروش میں ہوگا۔جہاں اخری دن کالاش ویلی کے خواتین کے لئے خصوصی طورپررکھاگیاہے تاکہ پسماندہ علاقے کے خواتین زیادہ سے زیادہ مستفیدہوسکیں۔ روزیمن شاہ اورنگہت شاہ نے ان کیمپوں کی انعقاد میں تعاون پرکمانڈنٹ چترال سکاوٹس،ضلعی انتظامیہ دیگرمتعلقہ اداروں کاشکریہ اداکرتے ہوئے چترال کے عوام سے ان کیمپوں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی اپیل کی ہے ۔

ایم ایس  ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال ڈاکٹرشمیم  نے کہاکہ مریکہ میں مقیم چترال کے قابل فخر   فرزند  روزیمن شاہ اوراس کی اہلیہ نگہت شاہ کامشکورہیں کہ جنہوں نے چترال کی دورافتادہ گی اورپسماندگی کومدنظررکھتے ہوئے   ڈی ایچ کیوہسپتال چترال سمیت اپراورلوئر چترال کے مختلف علاقوں کینسر کیئر ہسپتال کی طرف سے خواتین کی چھاتی کے امراض کی تشخیص کیلئے فری میمو گرافی کیمپ  لگانے کے لئے   لاہور سے موبائل وین بھجوائی ہے  ۔جو آج صبح 8 سے 4 بجے تک بمقام ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال پر لگایا جائیگا۔  انہوں نے کہاکہ یہ سہولت 40 سال سے زائد عمر کی خواتین کیلئے ہو گی۔ موبائل وین میں کینسر کیئر ہسپتال کا تجربہ کار خواتین کا عملہ چھاتی کے امراض کی تشخیص کیلئے فری میمو گرافی کررہے ہیں اور اس میں مختلف علاقوں کے خواتین جوق درجوق فائدہ اٹھار ہے ہیں۔

کینسر کیئر ہسپتال  لاہورکے بورڈ ممبرپروفیسر اریشہ زمان   نے کہاکہ بریسٹ کینسر کی تشخیص اگر ابتدائی ایام میں ہو جائے تو اس کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ اگر آخری سٹیج آجائے تو علاج مشکل اور بہت مہنگا ہو جاتا ہے۔ عورتوں کو چھاتی کے کینسر سے بچانے کیلئے میمو گرافی کروانا بہت ضروری ہے۔نگہت شاہ چترال کی بیٹی ہے وہ یہاں کی پسماندگی اوردورافتادگی کومدنظررکھتے ہوئے ہمارے ٹیم کویہاں آنے کی درخواست کی ہے تاکہ یہاں کے خواتین بریسٹ کینسر جیسے موذی مرض  سے بچ سکیں۔انہوں نے کہاکہ  اس مرض سے بچاؤ کا ذریعہ بروقت تشخیص اور علاج ہے۔علامات کی صورت میں بغیر کسی تاخیر کے فی الفور معالج سے رجوع کرنے سے ہی اس مرض پر قابوں پایاجاسکتا ہے۔اس کو چھپانے کے بجائے اس کے فی الفور علاج کو یقینی بنایاجائے۔ خواتین کو ازخود اپنا چیک اپ کروانا چاہیے اور چالیس سال کی عمر کے بعد ہر دو سال بعد میمو گرافی اور پچاس سال کی عمر کے بعد ہر سال دو بار میمو گرام کرانا چاہیے۔

معروف سماجی کارکن پاکستان تحریک انصاف چترال کے سینئررہنما سرتاج احمدخان نے  چترال میں  فری گرافی کیمپ کے انعقاد پر کینسرکیئرہسپتال لاہور چترال کے قابل قدرفرزندروزیمن  شاہ اورنگہت شاہ کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ بریسٹ کینسر جیسے موذی مرض کو سنجیدہ لیتے ہوئے اس پر مزید تحقیق کرنے کی ضرورت ہے کہ اس مرض میں تیزی سے اضافہ کی وجوہات کیا ہیں اور اس کا سد باب کیسے ممکن ہوگا۔انہوں  نے کہاکہ ۔ اس مرض سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لئے  تعلیمی ادارے ہی بہترین پلیٹ فارم ہیں کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں موجود طلباوطالبات ہر طبقے میں آگاہی کو فروغ دینے کا بہترین ذریعہ بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ روزیمن شاہ اورنگہت شاہ پہچان اورنئی منزل خدمت خلق کے عظیم منصوبے ہیں جو انہوں نے اپنی محنت سے کمائے ہوئے سرمائے سے اور اپنا قیمتی وقت صرف کرکے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے کوشان ہیں  جوقابل ستائش ہیں

روزیمن شاہ اورنگہت اکبر شاہ اس سے پہلے  کوروناکے ابتدائی لہرمیں وادی گرم چشمہ کے مختلف دیہات ایث،چیرویل،دوابہ ،گنجال ،ژیتور،بشقیر،نارکوریت ،اورک ،بہمی،اورنیوست میں 100خاندانوں میں راشن تقسیم کی گئی۔ان خاندانوں کاذریعہ معاش دہاڑی ہونے اورگذشتہ ایک ماہ سے مسلسل لاک ڈاون کی وجہ سے ان کوغذائی قلت کاسامناتھا۔

اسی طرح گذشتہ سال ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال کوجدید ڈائیلسز کی مشین  عطیہ کیاگیاتھا ڈی ایچ کیوہسپتال چترال میں گردے کے امراض کے ایسے سینکڑوں مریض ہیں جنہیں ڈائیلسز کی ضرورت ہے، ضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں  ایک  ڈائیلسز مشین نصب تھاتاہم یہ ضروریات پوری کرنے کیلئے انتہائی ناکافی ہیں ۔  مریضوں کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے جدید ڈائیلسز مشین   فراہم کی تاکہ گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کی چترال کے اندر علاج معالجے کی سہولیات مہیاکی جاسکیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں