222

وزیر خزانہ کی ملاکنڈ کے اقلیتی وفود سے ملاقات، اقلیتیں ہمارے قومی وجود کا اہم جز ہیں۔مظفر سید ایڈوکیٹ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود کو فرض اولین سمجھتی ہے ہم نے قلیتوں کی ترقی کیلئے انقلابی اقدامات کئے سرکاری ملازمتوں میں اقلیتوں کیلئے مختص کوٹے میں سو فیصد اضافہ کیا ہے اب سرکاری ملازمتوں میں اقلیتوں کیلئے مختص کوٹہ ڈیڑھ فیصد سے بڑھ کر تین فیصد ہو گیا ہے ہم نے پہلے بھی بر سر اقتدار آنے کے ساتھ ہی سرکاری ملازمتوں میں اقلیتوں کیلئے مختص ایک فیصد کوٹے میں پچاس فیصد اضافہ کرکے ڈیڑھ فیصد کر دیا تھا اسی طرح ہر ضلع میں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے مائنارٹی ویلفئیر آفیسر کی تعیناتی کے علاوہ ڈپٹی کمشنر کی سربراہی میں ضلعی اقلیتی کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ اقلیتوں کے مسائل اقلیتی نمائندوں اور اقلیتی ملازمین کے توسط سے رابطوں کے ذریعے حل ہوں اُنہوں نے کہا کہ صوبے کی تاریخ میں 25 سال بعد اقلیتی اُمور کی وزارت اقلیتی رکن اسمبلی کو دی گئی جو ہماری اقلیتی برادری سے محبت اور انکی خدمات اور صلاحیتوں کا واضح اعتراف ہے ہم نے اقلیتوں کی ترقی کیلئے الگ ورکنگ گروپ تشکیل دیا جس کی پیش کردہ جامع سفارشات پر عمل بھی یقینی بنایا جارہا ہے ہم اقلیتی اُمور کی الگ نظامت کا بھی سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر سول سیکرڑیٹ پشاور میں دیر پائیں کے ضلعی کونسلر شہزاد کھوکھر مسیح اور تحصیل کونسلر بلامبٹ وقار مجید مسیح کی معیت میں ملاکنڈ کے نمائندہ اقلیتی وفد سے ملاقات کے دوران کیا جس نے ملاکنڈ میں اقلیتی برادری کو درپیش مسائل، اقلیتی فلا ح و بہبود، روزگار کی فراہمی اور دیگر متعلقہ اُمور پر ان سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا وفد نے مظفر سید ایڈوکیٹ کی ہدایات کے تحت جماعت اسلامی کے زیراہتمام ہفتہ 9اپریل کو پشاور میں عظیم الشان اقلیتی کنونشن میں دیر پائیں سمیت ملاکنڈ کے تمام اضلاع سے جلوسوں کی شکل میں جوق درجوق شرکت کا یقین دلایاوزیر خزانہ نے وفد کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اقلیتیں ہمارے قومی وجود کا اہم جز ہیں اورملکی تعمیر و ترقی میں اُن کا کردار ناقابل فراموش ہے اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے علاوہ انکی جان و مال اور حقوق کا تحفظ ہمارا آئینی، مذہبی اور قومی فریضہ ہے اور جس کی بطریق احسن ادائیگی میں ہماری حکومت اور پارٹی دونوں سطح پر کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گی اُنہوں نے یقین دلایا کہ اُنکی حکومت اقلیتی عباد ت خانوں کی تعمیر و مرمت کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہماری حکومت نے صوبے میں حساس مقامات کے تحفظ کے تحت ایسا قانون اور نظام متعارف کیا ہے جس میں اقلیتوں سمیت تمام شہریوں کی جان و مال اور عبادت خانوں کا تحفظ یقینی بنایا گیا، اقلیتوں کو برابر کے حقوق ملے، اُنکے مسائل خود کار انداز میں حل ہوں گے اور اُنہیں اپنے مسائل کے حل کیلئے کسی کے پاس جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی تاہم انہوں نے کہا کہ ایسا تب ممکن ہے جب ہم ماضی کے فرسودہ نظام کی یادگار برائیوں رشوت، کمیشن، سفارش اور ناانصافی کا خاتمہ کرکے معاشرے میں میرٹ اور قانون و انصاف کی بالا دستی کو یقینی بنائیں جس پر صوبے کی موجودہ حکومت شروع دن سے کام کر رہی ہے اُنہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہم اپنے وعدے کے مطابق نظام کو ٹھیک کر رہے ہیں اور جب نظام ٹھیک ہو گا تو لوگوں کے مسائل خود بخود حل ہوں گے یہ ممکن نہیں کہ حکومت سب کو سرکاری ملازمتیں مہیا کرے اسلئے ہم صوبے میں صنعتوں کے فروغ اورملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے میں مصروف ہیں اور اس مقصد کیلئے موثر اقدامات کر رہے ہیں تاکہ مختلف شعبوں میں اپنے تعلیم یافتہ اور باصلاحیت نوجوانوں کو روزگار کے زیادہ مواقع فراہم کئے جا سکیں وفد نے اقلیتوں کے مسائل کے حل میں ذاتی دلچسپی لینے پر وزیر خزانہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو اقلیتی برادری کی طرف سے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں